کراچی : کم عمری میں پسند کی شادی کا ایک اور کیس سامنے آگیا، 12 سالہ لڑکی نے تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کم عمری کی شادی کا ایک اور کیس آیا، 12 سالہ لڑکی نے تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
لڑکی نے بیان میں کہا مجھےکسی نےاغوانہیں کیا،اپنی مرضی سےشادی کی ہے ، جس پر وکیل والدین کا کہنا تھا کہ لڑکی کم عمرہے،میرج ایکٹ کے تحت شادی غیرقانونی ہے۔
وکیل والدین نے استدعا کی کہ لڑکی کو ماں سے ملنے کی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ لڑکی کو ملاقات کے لیے پابند نہیں کر سکتے، والدین کوشادی پر اعتراض ہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔
عدالت نے لڑکی کو مبینہ شوہرکے ساتھ جانےکی اجازت دیتے ہوئے پولیس کو عارفہ کوتحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو لڑکی کا بیان ریکارڈ کرنے اور پولیس کومقدمہ سی کلاس کرنے کی ہدایت کردی۔