چونیاں: پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں ایک اور کم عمر لڑکے کے اغوا کی کوشش کا واقعہ سامنے آ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل چونیاں میں ایک اور کم عمر لڑکے کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم متاثرہ لڑکا اغوا کاروں سے خود کو چھڑوا کر فرار ہونے میں کام یاب ہو گیا۔
اغوا کاروں سے خود کو چھڑوا کر بھاگنے والا لڑکا شدید زخمی ہو گیا ہے، جسے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
تحصیل چونیاں میں بڑھتی وارداتوں پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ 3 بچوں کے اغوا اور قتل کے واقعات پر شہری پہلے ہی سے شدید مشتعل ہیں، گزشتہ روز عوام نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کر دیا تھا، ٹائر جلا کر راستے بھی بند کر دیے تھے۔
تازہ ترین: تین بچوں کا قتل، نئے ڈی پی او نے قصور پولیس کی ازسرِ نو صف بندی شروع کردی
مجموعی طور پر تحصیل چونیاں میں فضا سوگوار ہے، کاروباری مراکز بند کر کے ہڑتال بھی کی گئی۔
ادھر سانحہ چونیاں پر ایڈیشنل آئی جی آئی انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی برانچ نے آئی جی کو ابتدائی رپورٹ بھجوا دی ہے، جس میں پولیس کی غفلت کا ذکر کیا گیا ہے، کہا گیا کہ پولیس نے پہلے مقدمے کے بعد سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، ایس ایچ او اور ڈی ایس پی ورثا کو ایدھی سینٹرز کا چکر لگواتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق تیسرے بچے کے کیس کے بعد ایس پی انویسٹی گیشن نے ریکارڈ طلب کیا، چوتھے بچے فیضان کی لاش ملنے پر ٹریکٹر ٹرالی کے ڈرائیور نے پولیس کو بتایا، پولیس نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو انسانی ہڈیاں برآمد ہوئیں، انسانی ہڈیاں ملنے کے بعد باقی بچوں کے ورثا بھی موقع پر پہنچے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی پی او سمیت تمام افسران نے غفلت کا مظاہرہ کیا، افسران کی عدم دل چسپی کے باعث ملزمان گرفتار نہیں ہوئے، پہلے کیس کے بعد بر وقت اقدامات ہوتے تو مزید واقعات نہ ہوتے۔