کراچی : شہر قائد میں ایک اور بچہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی کا شکار بن گیا، جس کے بعد دس سالہ ارمان کو زخمی حالت میں سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے ساتھ اندھی گولی سے بچوں کے زخمی ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، کراچی کے علاقے گلشن بہار میں دس سال کا ارمان نامعلوم سمت سے آنے والی گولی کا نشانہ بن گیا۔
بچے کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسکی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
اس سے قبل بلدیہ ٹاؤن کے اسکول میں پہلی جماعت کی اقصیٰ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی کا شکار بنی تھی ، جس کے بعد اہل خانہ نے متاثرہ بچی کو اسپتال منتقل کیا تھا، مگر اُس کی طبیعت سنبھالے میں ہی نہیں آرہی تھی جس کے بعد اُسے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔
بعد ازاں اقصیٰ دو روز وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد جاں بحق ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں : کراچی: اندھی گولی نے کم سن بچی کی جان لے لی
پولیس حکام نے اقصیٰ کے قاتل کی جلد گرفتاری کا دعویٰ کیا تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پہلی جماعت کی طالبہ 7 سالہ اقصیٰ کو چھوٹے ہتھیار کی گولی لگی تھی، گولی دل کے قریب لگنے کے باعث موت واقع ہوئی ہے
واضح رہے گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا، مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی تھی۔
میڈیا کی جانب سے اس بچی کی ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے کے بعد نجی اسپتال اورایمبولینس سروس کی غفلت اور لا پرواہی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔
جس کے بعد دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ ، آئی جی سندھ ، سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈمنسٹریٹر نیشنل میڈیکل سینٹر کو نوٹس جاری کیا تھا۔