کراچی: جناح اسپتال میں گزشتہ روز کانگو وائرس کے مرض میں مبتلاء شخص کی موت کے بعد تاریخ میں پہلے بار متعلقہ وارڈ کی مکمل صفائی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بہاولپور کا 22 سالہ نوجوان اللہ دتہ قربانی کے جانور فروخت کرنے بہالپور سے کراچی مویشی منڈی سہراب گوٹھ پہنچا تھا جہاں اس کی تین روز قبل اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد اُسے جناح اسپتال منتقل کیاگیا تھا، جو گزشتہ روز جانبر نہ رہتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پڑھیں: کانگو وائرس موت کا پیغام بن گیا، پشاور کی خاتون بھی چل بسی
اسپتال حکام نے متاثرہ شخص میں کانگو وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں کو مویشی منڈی جانے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس موت کے بعد کراچی میں رواں برس کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 5 تک جاپہنچی ہے۔
عید الضحیٰ کے پیش نظر ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مویشی منڈی میں داخل ہونے سے قبل ماسک اور دستانے پہن لیں اور بیمار مویشیوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
یاد رہے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کانگو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے جبکہ جنوبی پنچاب میں بھی اس حوالے سے کئی مریض سامنے آچکے ہیں۔
واضح رہے یہ وائر س جانوروں میں موجود چیچڑ کے کاٹنے یا بیمار جانوروں سے انسانی جسم میں منتقل ہوتا ہے جس سے صحت مند آدمی بھی متاثر ہوجاتا ہے۔