خیرپور : رانی پور میں پیروں کی حویلی سے ایک اور لڑکی 20 سالہ لڑکی کے لاپتہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، ورثا کا کہنا ہے کہ ہم گھریلو تنازع کے باعث لڑکی کو حویلی میں چھوڑ آئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق رانی پور میں فاطمہ کیس بعد دوسرا واقعہ سامنے آگیا ، رانی پور کے پیروں کی حویلی سے قمبر کے علاقے مینا گاؤں سے تعلق رکھنے والی لڑکی 20 سالہ ثناء کا ڈیڑھ سال سے لاپتہ ہونے کا انکشاف ہوا۔
شوہر اور بیوی کے گھریلو تنازع کا مسئلہ ہونے کے باعث لڑکی ثناء کو رانی پور حویلی میں معاملہ حل ہونے تک پیر مرشد حوالے کردی گئی تھی، رانی پور حویلی میں 20 سالہ لڑکی مرشد حوالے کرنے بعد ڈیڑھ سال سے لڑکی ثناء تاحال غائب ہے۔
متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ و ورثاء نے پیر سید سہیل احمد شاہ کے خلاف احتجاج کیا اور کہا پیر سائیں سہیل احمد شاہ نے لڑکی کو حویلی میں امانت طور چھوڑنے کو کہا پھر ہم وہاں چھوڑ آئے تھے۔
متاثرہ خاندان نے بتایا کہ رانی حویلی سے اچانک فون کال کرکے آگاہ کیا گیا آپ کی لڑکی لاپتہ ہوگئی ہے ، حویلی میں کئی مرتبہ گئے چکر لگائے لیکن ہمیں لڑکی کا کچھ نہیں بتایا گیا۔
ورثا کے مطابق رانیپور تھانے پر متعدد بار شکایات لیکر گئے لیکن غریب ہونے باعث پولیس نے کوئی ازالہ نہیں کیا۔
لڑکی کے ورثاء نے نگران وزیر اعلی سندھ اور پولیس کے اعلی حکام سے 20 سالا لڑکی کی بازیابی کو یقینی بناکر انصاف کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔