یونان کشتی سانحہ میں درجنوں پاکستانیوں کی اموات اور کریک ڈاؤن کے باوجود غیر قانونی اسمگلنگ کا سلسلہ نہ رک سکا اور مزید 110 پاکستانی ایران سے گرفتار کیے گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق غیر قانونی طور پر یورپ اور دیگر ممالک جانے کا سلسلہ نہ رک سکا ہے اور مزید 110 پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے پر گرفتار کرلیا گیا ہے اور سرحدی حکام کے مطابق ایرانی حکومت نے گرفتار افراد کو پاکستان ڈی پورٹ کر دیا ہے۔ اب تک ایران سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کی تعداد 265 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ پاکستانی ایران کے راستے غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوششوں میں مصروف تھے اور ان کا تعلق صوبہ پجاب کے سرگودھا، پاکپتن، حافظ آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ ودیگر مختلف علاقوں سے ہے۔
تمام ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو تفتیش کے لئے ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یونان کے قریب بحیرہ اوقیانوس میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس میں 300 سے زائد پاکستانیوں سمیت 700 سے زائد افراد سوار تھے اور اس حادثے میں درجنوں پاکستان جاں بحق جب کہ سینکڑوں لاپتہ ہیں۔
مذکورہ سانحے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے تھے جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایف آئی اے کی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔