منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

وزیراعلیٰ گنڈاپور پر قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، اے این پی مدعی بنے گی

اشتہار

حیرت انگیز

اے این پی کی جانب سے سانحہ سوات کے بعد مطالبہ سامنے آیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان احسان اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور کیخلاف مقدمات میں اے این پی مدعی بنے گی، اس کے علاوہ ڈی جی ریسکیو کیخلاف بھی مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

اے این پی ترجمان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ میں بااختیار حکومتیں ہوتیں تو شاید سانحہ سوات نہ ہوتا، دریائے سوات پر پی ٹی آئی دور میں کریش پلانٹ لگائے گئے۔

احسان اللہ کا مزید کہنا تھا کہ فضل حکیم کے بھائی نے پیسے لےکر ریسکیو میں بھرتیاں کیں، 2010 کے سیلاب میں امیر حیدرہوتی نے اپنا ہیلی کاپٹر بھیجا تھا۔

خیال رہے کہ سوات میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں سیاسی اثرو رسوخ آڑے آرہا ہے، بااثر سیاسی شخصیات کی تعمیرات تک پہنچنے پر آپریشن روک دیا گیا۔

سانحہ سوات میں وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر ریسکیو کیلئے کیوں استعمال نہیں کیا گیا؟ ترجمان نے بتادیا

تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن بااثر سیاسی شخصیات کی وجہ سے روک دیا گیا، 4 گھنٹے انتظار کے بعد کارروائی روکنے کا کہا گیا اور تجاوزات کےخلاف آپریشن کرنے والی ٹیموں کو واپس جانے کی ہدایت کی گئی۔

کمشنر ملاکنڈ کی زیرصدارت 3 گھنٹے جاری اجلاس بھی بےنتیجہ ختم ہوا، سیاسی شخصیت کی تعمیرات پر اجلاس کے شرکا کی مختلف رائے تھی۔

افسران کا کہنا تھا کہ سیاسی شخصیت کے پاس این او سی موجود ہے جبکہ شرکا کہنا تھا کہ دیگر لوگوں کے پاس این اوسی کےساتھ اسٹے آرڈر بھی موجود تھے۔

سانحہ سوات کے چوتھے روز لاپتہ عبداللہ کی تلاش جاری

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں