تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

ذیابیطس کے مریضوں میں شوگر لیول متوازن بنانے کی مؤثر دوا، نئی تحقیق

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ معدے میں تیزابیت کم کرنے والا ایک مادہ اینٹاسیڈ ذیابیطس کے مریضوں میں شوگر لیول کو متوازن کرنے میں بھی مؤثر ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرنل آف کلینیکل اینڈو کرینولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کچھ اینٹاسیڈ (Antacids) ایسے بھی ہیں جو ذیابیطس سے متاثرہ افراد میں بلڈ شوگر لیول کو بہتر کرتے ہیں۔

انھی میں سے پروٹون پمپ انہیبیٹرز ( پی پی آئی) بھی ہیں، جنھیں عام طور پر اینٹاسیڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اور جو ذیابیطس کے مریضوں کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

جو لوگ ہاضمے کے مسائل سے دوچار ہیں، جیسے پیٹ میں جلن اور گیس کی تکلیف، انھیں اپنے ڈاکٹرز سے مشورے کے بعد اینٹاسیڈ لینی چاہیے، اس کے علاوہ جو لوگ صحت سے متعلق مسائل کی وجہ سے زیادہ دوائیاں لیتے ہیں، انھیں بھی صبح کے وقت خالی پیٹ میں سب سے پہلے اینٹاسیڈ دوا لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

ضروری اینٹاسیڈ کیا ہے؟

اینٹاسیڈ ایک ایسی دوا ہے جو معدے میں موجود تیزابیت کو غیر مؤثر بناتی ہے، اس میں ایلومینیم، کیلشیم، میگنیشیم یا سوڈیم بائی کاربونیٹ جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں، اور معدے میں تیزاب کو بننے سے روکنے کے لیے اہم ہے اور اس کے پی ایچ کو متوازن بناتا ہے۔

پی ایچ کیا ہے؟

کسی محلول میں ہائیڈروجن آئن کی تعداد کو جاننے کے لیے پی ایچ کی پیمائش کی جاتی ہے، اور اس کے ذریعے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا محلول کتنا ترش (تیزابی) یا کتنا کھارا (اساسی) ہے۔ پی ایچ کی پیمائش کے لیے پی ایچ پیپر یا پی ایچ اسکیل کی مدد لی جاتی ہے، جس پر 1 سے 14 درجے ہوتے ہیں۔ اگر اسکیل میں درجہ 7 سے کم ظاہر ہوتا ہے تو یہ محلول تیزابی ہوتا ہے، اسکیل میں محلول کا پی ایچ 7 درجہ نظر آئے تو وہ نیوٹرل ہوگا۔ جب کہ اسکیل کا درجہ 7 سے 14 تک ہو تو محلول کھارا یا سوڈا جیسا ہوگا۔ عام گیسٹرک ایسڈ کا پی ایچ 1.5 سے 3.5 کے درمیان ہوتا ہے۔

اینٹاسیڈ کس لیے؟

اینٹاسیڈ گیسٹرو ایسوفیگیل ریفلکس بیماری (جی ای آر ڈی)، سینے کی جلن یا بدہضمی (dyspepsia) کو دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کچھ اینٹاسیڈز کو مکمل طور پر غیر متعلقہ طبی حالتوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے:

ایلومینیم اینٹاسیڈ: خون مین فاسفیٹ کی سطح کو کم کرنے اور گردے میں پتھری کو بننے سے روکتا ہے۔

کیلشیم کاربونیٹ اینٹاسیڈز :کیلشیم کی کمی کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔

میگنیشیم آکسائیڈ اینٹاسیڈ: اس سے میگنیشم کی کمی کا علاج کیا جاتا ہے۔

اینٹاسیڈ شوگر کے لیے

اینڈوکرائن سوسائٹی کے جرنل آف کلینیکل اینڈوکرینولوجی اور میٹابولزم میں شائع ہونے والے ایک نئے تجزیے کے مطابق اینٹاسیڈ ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں میں خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے، لیکن عام آبادی میں ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے پر اس کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔

محققین نے ذیابطیس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے والی پروٹون پمپ انہیبیٹر، جسے عام طور پر اینٹاسیڈ دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، کے اثرات کو سمجھنے کے لیے تجزیہ کیا تھا اور یہ جانے کی کوشش کی تھی کہ کیا ان دواؤں سے عام آبادی میں ذیابطیس کی شروعاتی علامات کو روکا جا سکتا ہے؟

Comments

- Advertisement -