قصور: عدلیہ مخالف ریلی اور ججوں کے لیے نازیبا زبان استعمال کرنے کے خلاف درخواست پر عدالت نے ن لیگی اراکین اسمبلی کو طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ بار قصور کے صدر نے درخواست دائر کی تھی کہ قصور میں 13 اپریل کو نکالی گئی ریلی میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے رکن وسیم اختر اور صوبائی اسمبلی کے رکن نعیم صفدر نے عدلیہ کے لیے نازیبا زبان استعمال کی جس پر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے استفسار کیا کہ جب ایف آئی آر درج اور ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے تو پھر توہین عدالت کی کارروائی کیا ضرورت ہے۔
درخواست گزار کے وکیل احسن بھون نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں عدلیہ کی ایسی توہین نہیں کی گئی لہٰذا ملزمان کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیے۔ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے تاحال مرکزی ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
عدلیہ مخالف ریلی، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی گرفتار
عدالت نے کیس کی سماعت چار مئی تک ملتوی کرتے ہوئے مرکزی ملزمان اور بلدیہ قصور کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ عدالت نے واقعے کا تمام عدالتی ریکارڈ بھی طلب کرکے آر پی او شیخو پورہ کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ قصور میں مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اور کارکنان کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی میں چیف جسٹس آف پاکستان کا نام لے کر گالیاں دی گئیں تھیں، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد سے ن لیگ کے رہنما عدلیہ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔