تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

مسلم دشمن یوگی کا متعصبانہ فیصلہ، مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

نئی دہلی: اتر پردیش حکومت نے صوبے میں ہندو مسلم فسادات کا بہانہ بناتے ہوئے مدارس کی گرانٹ بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق متعصب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ نے مدارس سے متعلق سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے،جس کے بعد یوپی میں موجود مدارس کی گرانٹ بند کردی گئی ہے۔

اسلامی مدرسہ ماڈرنائزیشن ٹیچرس ایسوسی ایشن آف انڈیا (آئی ماس) کے صدر اعجاز احمد نے یوگی حکومت کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدرسوں کو اگر مالی امداد نہیں دی جائے گی تو ان کی تجدید کا کام ٹھہر جائے گا، اس کا سب سے زیادہ اثر ان اساتذہ پر پڑے گا جو ان مدرسوں میں درس و تدریس کا کام انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اپنا مستقبل محفوظ نہیں لگے گا، جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بہترین ٹیچرز مدرسوں سے اپنا منہ موڑ لیں گے۔ اگر مدرسوں کو مرکزی دھارے میں لانا ہے تو حکومت کو اپنے فیصلہ پر از سر نو غور کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: گیان واپی مسجد میں نماز سے نہ روکنے کا حکم

واضح رہے کہ یوگی حکومت نے 146 مدرسوں کی جانب سے گرانٹ دینے کا وعدہ کیا تھا جن میں سے سو مدارس کو تو فہرست میں شامل کر لیا گیا تھا، تاہم باقی چھیالس مدارس کا معاملہ ابھی زیر سماعت ہے۔

اقلیتی بہبود وزیر کے مطابق یہ مدارس معیار پر پورا نہیں اتر رہے تھے، اب اس پالیسی کو کابینہ میں ختم کر دیا گیا ہے، اس لیے گرانٹ کی فہرست میں کوئی نیا مدرسہ شامل نہیں کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -