تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

ملک بھر میں انسداد پولیو مہم تیسرے روز بھی جاری

کراچی / کوئٹہ / گلگت بلتستان / چنیوٹ : وطن عزیز کے ننھے پھولوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم تیسرے روز بھی جاری ہے، تربیت یافتہ رضا کار ایس اوپیز کے ساتھ گھرگھر جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پولیو ویکیسین کی دو بوند اپنے بچوں کی خاطر، اپنے گھر کی خاطر اور پاکستان کی خاطر ضرور پلائیں، ملک بھر میں قومی انسداد پولیو مہم تیسرے روز بھی جاری ہے، تربیت یافتہ رضا کار ایس اوپیز کے ساتھ گھر گھرجارہے ہیں۔

کراچی، کوئٹہ، گلگت بلتستان، چنیوٹ سمیت دیگر شہروں میں ٹیمیں 5 برس سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں مصروف ہیں۔ پولیو مہم کے لئے سیکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، مہم میں والدین بھی پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔

انسداد پولیو مہم کا آج تیسرا دن ہے، چار روزہ مہم کے پہلے دو روز کے دوران95 فیصد ٹارگٹ حاصل کر لیا گیا، سو فیصد ہدف کے تعاقب میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خود پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

کراچی میں گڈاپ، بلدیہ، اورنگی، لیاقت آباد اور سائٹ ٹاؤن سمیت آٹھ یوسیز میں بائیس لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔ رواں سال سندھ میں بائیس پولیو کیس رپورٹ ہوئے۔

دوسری جانب کوئٹہ میں رضا کار دو قطرے پلا کر بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچارہے ہیں، چار روزہ مہم کے دوران بلوچستان کے تینتیس اضلاع میں پچیس لاکھ بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی۔

گلگت بلتستان کے علاقے دیامر کی تحصیل داریل، تانگیر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر چلاس سمیت مختلف علاقوں میں انسداد پولیو مہم جاری ہے۔

علاوہ ازیں چنیوٹ میں پولیو کا شکار ساجد علی نامی نوجوان دس سال سے بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے بچانے کے لیے اس مہم کا حصہ بنا ہوا ہے۔

بمشکل چلتے ہوئے اور ایک ایک دروازے پر پولیو کے قطرے پلانے والا یہ معذور نوجوان محکمہ صحت چنیوٹ کا ملازم ساجد علی ہے جو پچھلے دس سال سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا حصہ ہے۔

بچپن سے ہی پولیو کا شکار ساجد علی اپنی آنے والی نسل کو پولیو جیسے مرض سے نجات دلانے کا خواہش مند ہے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ساجد علی والدین سے بچوں کو قطرے پلانے کی درخواست کرتا نظر آتا ہے۔

پولیو کے باعث دو سے تین منٹ مشکل سے کھڑے رہنے والے والے ساجد نے اسے کبھی اپنی کمزوری نہیں بنایا، ساجد علی کا کہنا ہے کہ ملک کو پولیو فری قرار دینے کے لیے ہر فرد اور متعلقہ اداروں کو ذمہ درانہ فرائض سرانجام دینا ہونگے۔

Comments

- Advertisement -