تل ابیب: ایک طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں اور دوسری طرف اسرائیل وفد یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی وجہ سے صہیونی ریاست پر عالمی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، سو سے زائد اسرائیلی یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں، جس کی وجہ سے اندرونی طور پر بھی اسرائیلی حکومت کو اپنے شہریوں کی جانب سے سخت احتجاج کا سامنا ہے۔
ان حالات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ آج اعلیٰ اسرائیلی حکام سے ملاقات کریں گے، جن میں وزیر اعظم نیتن یاہو، صدر ہرزوگ، وزیر دفاع اور اسرائیلی جنگی کابینہ شامل ہیں، بلنکن ملاقاتوں کے بعد ایک نیوز کانفرنس بھی کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دورہ سعودی عرب میں سعودی ولئ عہد سے بھی ملاقات کی تھی، انھوں نے یونان، ترکی، اردن اور قطر کا بھی دورہ کیا، جہاں انھوں نے کہا کہ غزہ کے استحکام اور بحالی میں مدد اور فلسطینیوں کے لیے آگے بڑھنے کا ایک سیاسی راستہ طے کرنے کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ شروع ہونے کا بعد سے یہ بلنکن کا اس خطے کا چوتھا دورہ ہے۔
اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی
دوسری طرف ایرانی اور عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیل کا وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا ہے، مصری حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی وفد یر غمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے 128 اسرائیلیوں کو یر غمالی بنائے رکھا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق قاہرہ نے 2 جنوری کو بیروت کے مضافاتی علاقے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں حماس کے نائب رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد اپنی ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں۔