واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے امریکی صدر کی کرسئ صدارت سنبھالنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعرات کو ہیٹی میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیلی کے سفارتی تعلقات غزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہو جائیں گے۔
اینٹنی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ وہ ابھی بھی پُر امید ہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاملات جنوری سے پہلے حل ہو جائیں گے، صدر جو بائیڈن کے دور اقتدار میں ہی ایسا ہونے جا رہا ہے۔
العربیہ نے رپورٹ کیا کہ بلنکن نے کہا کہ جو بائیڈن کے رخصت ہونے سے قبل سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ’نارملائزیشن ڈیل‘ کی انھیں پوری امید ہے، انھوں نے کہا ’’اگر ہم غزہ میں جنگ بندی کروا سکیں تو اس انتظامیہ کے پاس ایک موقع باقی ہے کہ نارملائزیشن ڈیل پر آگے بڑھ سکیں۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے امریکی مدد اور حمایت کے ساتھ غزہ کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، ایسے میں امریکی کانگریس کے نمائندگان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن مغربی کنارے میں جاری جارحیت سے آنکھیں نہیں پھیر سکتے، مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیاں روکنی ہوں گی۔