13.2 C
Dublin
جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے انور مقصود کو خطرہ، بیٹے نے خدشہ ظاہر کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے سوشل میڈیا پر ملک کے نامور دانشور، مصنف، ٹی وی میزبان اور اداکار انور مقصود کے جعلی پیغامات گردش کرتے رہتے ہیں جن پر ان کے بیٹے بلال نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دنیا میں جب سے سوشل میڈیا نے انٹری دی ہے تب سے غیر مصدقہ خبریں تیزی سے پھیل کر معاشرے میں افراتفری اور غلط فہمیاں پیدا کر رہی ہیں۔ اکثر مشہور شخصیات کے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متنازع ٹوئٹس منظر عام پر آتی رہتی ہیں جن کی بعد ازاں متاثرہ شخصیات کی جانب سے تردید بھی ہوتی رہتی ہے۔

پاکستان کی بھی کئی نامور شخصیات کے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں جو ان کے لیے پریشانی کا باعث بنتے ہیں ایسی ہی ایک شخصیت ملک کے نامور دانشور، مصنف، ٹی وی میزبان اور اداکار انور مقصود کی ہے.

- Advertisement -

انور مقصود جو اپنے اکثر بیانات اور تقاریر میں سیاست دانوں اور اسٹیبلشمنٹ پر طنز کے تیر برساتے رہتے ہیں جن سے عام عوام کے ساتھ حس مزاح رکھنے والی شخصیات بھی محظوظ ہوتی ہیں تاہم کچھ عرصہ سے سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر اُن کے نام سے بننے والے جعلی اکاؤنٹس اور جعلی ٹویٹس اب ان کے بیٹے بلال مقصود کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہیں اور انہوں نے اس پر اپنی تشویش کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے والد کو خطرہ ہے۔

 

بلال مقصود نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر والد انور مقصود کے ایک جعلی ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ایسی فیک ٹویٹس کی وجہ سے میرے والد کی زندگی خطرے میں پڑتی ہے۔ اس شخص (جس نے انور مقصود کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنایا ہوا ہے) نے مجھے پہلے سے ہی بلاک کیا ہوا ہے۔ براہ کرم کیا آپ سب اس کا اکاؤنٹ رپورٹ کر سکتے ہیں؟ ابو سوشل میڈیا پر کچھ بھی پوسٹ نہیں کرتے۔ اُن کے اصلی اکاؤنٹ سے صرف تین پوسٹس کی گئی ہیں۔ ہم نے اس وجہ سے اکاؤنٹ بنایا تاکہ ہم جعلی اکاؤنٹس کو رپورٹ کر سکیں۔‘

 

بلال مقصود نے کچھ عرصہ قبل فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ انور مقصود نوکیا کا سادہ یعنی بٹن والا فون استعمال کرتے ہیں۔

 

اس سے قبل 2020 میں انور مقصود نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ ٹوئٹر پر ’اُن کا صرف ایک ہی اکاؤنٹ ہے۔‘

 

دوسری جانب بلال مقصود کی اپنے والد کے بارے میں ٹویٹ پر صارفین نے بھی تبصرے کرتے ہوئے اظہار خیال کیا ہے فاریہ کاشف نامی ایک صارف نے کہا کہ براہ کرم ایسے سینیئرز کو اس گند میں نہ گھسیٹیں۔

 

زنیرہ اظہر نے لکھا کہ فیک نیوز/اکاؤنٹس کسی کی زندگی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر کچھ بھی ریٹویٹ یا شیئر کرنے سے پہلے اس کی یقین دہانی کر لیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں