جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

سیاسی رہنما یا کارکن سیاسی نظام کی وجہ سے قید ہوں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے، انوارالحق کاکڑ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی یا کسی اور جماعت کے کارکن یا لیڈرشپ سیاسی نظام کی وجہ سے قید میں ہیں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو‌ میں 9 مئی کے واقعات کے سوال پر کہا کہ 9مئی کوسب نے دیکھا،دنیا بھرکی میڈیا نےواقعات کورپورٹ کیا، اس طرح کی ہلڑبازی کہیں بھی قابل قبول نہیں ہوتی۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتاہوں9 مئی واقعات کے ٹارگٹ آرمی چیف اور ان کی تمام ٹیم تھی، ان واقعات سے ملک میں سول وار کرنے کی کوشش کی گئی۔

ملٹری ٹرائل کے حوالے سے نگران وزیراعظم نے کہا کہ عسکری تنصیبات پر حملے کے ملزمان کاٹرائل فوجی عدالتوں میں چلنا چاہیے، حکومت میں آنے سے پہلے بھی قائل تھا اور پریس کانفرنس کی تھی، دنیا میں عسکری تنصیبات پرحملے ہوتے ہیں تو فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوتا ہے۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی آئی یا کسی اور جماعت کے کارکن یا لیڈرشپ سیاسی نظام کی وجہ سے قید میں ہیں تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

سائفر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سائفر کے گم ہونے کی اطلاع پرابھی تک کوئی انکوائری نہیں کی ، انکوائری کرنی پڑی توذمہ داری کےمطابق عمل کروں گا۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق معاملات عدالت میں ہیں ، خارجہ پالیسی میں طریقہ کار طے ہے کیا کہنا اور نہیں کہنا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں