معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنی الیکٹرک کار کے منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مذکورہ فیصلے سے دو ہزار ملازمین متاثر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل مبینہ طور پر کئی ارب ڈالر کا خود مختار الیکٹرک کار پروجیکٹ بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی ملازمین کو اس فیصلے سے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز اور منصوبے کے سربراہ کیون لِنچ نے آگاہ کیا، ملازمین کو بتایا گیا کہ اس پراجیکٹ پر کام بتدریج ختم کیا جائے گا اور اس کی تیاری میں مصروف افراد کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ڈویژن میں منتقل کیا جائے گا۔
تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کتنے عملے کو برطرف کیا جائے گا کیونکہ ایپل کے پاس کئی سو ہارڈ ویئر انجینئرز اور گاڑیوں کے ڈیزائنرز بھی اس منصوبے پر کام کر رہے تھے، تاہم ترجمان ایپل کمپنی نے خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب عالمی کار ساز اداروں نے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں اپنی سرمایہ کاری کو کم کر دیا، جن کی طلب میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔
کمپنی کے سربراہ ٹم کک نے 2017 میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ایپل ’آٹونومیس سسٹمز‘ پر کام کر رہا ہے جس کو انہوں نے ’مدر آف آل اے آئی پروجیکٹس‘ کا نام دیا تھا۔
یہ ٹیکنالوجی کمپنی اس سے بھی قبل کئی سالوں سے خفیہ طور پر سیلف ڈرائیونگ الیکٹرک کار پروجیکٹ تیار کر رہی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر کمپنی کا بغیر اسٹیئرنگ وہیل یا پیڈل کے ایک آٹوموبائل بنانے کا ارادہ تھا تاکہ مسافر لیموزین طرز کی گاڑی میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھ سکیں۔