نیویارک : معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے گوگل سرچ انجن کے متبادل کی تیاری شروع کردی، جس کے بعد ایپل صارفین کےلیے گوگل کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں طوفان برپا کرنے والی کمپنی ایپل نے گوگل سرچ انجن کا متبادل متعارف کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔
کمپنی کی جانب سے ایپل بوٹ 2014 میں پہلی بار سامنے آیا تھا اور بتدریج ویب تک پہنچ گیا جبکہ آئی او ایس 14 کی ہوم اسکرین سر پر ایپل نے ویب سائٹس کو ڈائریکٹ لنک کرکے گوگل کو مکمل طور پر بائی پاس کردیا۔
گوگل اور ایپل کے درمیان گوگل سرچ انجن استعمال کرنے کےلیے ایک معاہدہ طے تھا جس کے تحت گوگل کی جانب سے ایپل کو 10 سے 12 ارب ڈالرز سالانہ ادا کیے جاتے ہیں تاہم اب یہ معاہدہ مزید آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے گوگل پر اینٹی ٹرسٹ کیس چلایا گیا تھا جس کے باعث اس معاہدے میں مزید توسیع نہیں ہوسکے گی حالانکہ اس معاہدے کے تحت گوگل سے حاصل ہونے والی رقم ایپ کے سروسز شعبے کا بیس فیصد ہے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے نئے سرچ انجن میں صارفین کی پرائیویسی کا خاص خیال رکھا جائے گا۔
ایپل نے لگ بھگ 3 سال قبل گوگل کے سر اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس شبے کے سربراہ جان گیانناندیرا کی خدمات حاصل کی تھیں جو اب ایپل کے مشین لرننگ اور اے آئی اسٹرٹیی کے سنیئر نائب صدر ہیں۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ ایپل سرچ انجن کی شکل کیا ہوگی یعنی ویب سائٹ کی شکل یعنی گوگل ڈاٹ کام کی طرح ہوگا یا کھ اور۔