لندن : برطانوی وزیراعظم کا سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ، احمدنواز نے کہا برطانوی اعزاز میرے لئے باعث فخر ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے ایک بار پھر پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ہے۔
ترجمان برطانوی سفارتخانہ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔
خط میں کہا گیا احمدنواز نے برطانیہ کےتعلیمی اداروں میں انتہاپسندی کےخلاف خطاب کیا، انھیں طالبان کی جانب سے قتل کی دھمکیاں ملیں لیکن ان کے عزم میں کوئی کمی نہ آئی اور وہ تعلیمی سرگرمیاں جاری کرتے دوسرے اسکولوں میں اپنا پیغام پھیلا رہے ہیں۔
By the grace of God, I’m proud to be the first pakistani youngster to receive @PointsofLight Award from @10DowningStreet! It’s an honour to be recognised by the Prime Minister @theresa_may for the work I’ve done for Youth Awareness, Peace & against radicalisation. pic.twitter.com/SI1YBENpUr
— Ahmad Nawaz (@Ahmadnawazaps) January 12, 2019
دوسری جانب احمدنواز کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کی جانب سے یہ اعزاز میرے لئے باعث فخرہے۔
یاد رہے نومبر 2018 میں احمد نواز کو کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، یہ ایوارڈ امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبااختیار بنانے پر دیا جاتا ہے۔
س سے قبل طالب علم احمد نواز نے برطانوی امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوزیشن حاصل کی تھی ، احمد نے جی سی ایس ای امتحان میں 6 مضامین میں اے سٹارحاصل کئے اور 2مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا۔
بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد نواز نے کہا تھا کامیابی کا سہرا والدین اور خیرخواہوں کے سر جاتا ہے، میرا خواب ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں، سانحے کے بعد حوصلہ بڑھانے والوں نے بھی ہمت دی، ہمت بڑھانے والوں خاص طور پر ڈی جی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
احمد نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس بھولے جانے والا نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھناہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہم ہمت ہارنے والے نہیں۔
واضح رہے چار سال قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔
سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا