کراچی: شہر قائد کے علاقے سعید آباد میں اندھی گولی کا نشانہ بننے والی طالبہ اقصی کے قتل میں نامزد پولیس اہلکار کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سعید آباد میں اندھی گولی کا نشانہ بننے والی اقصیٰ کے قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے نامزد ملزم وسیم خان کو جج کے روبرو پیش کیا۔
پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم اپنے سرکاری اسلحے کی صفائی کررہا تھا کہ اسی دوران گولی چل گئی اور وہ اقصیٰ کی کمر میں جاکر لگی جس کے نتیجے میں طالبہ جاں بحق ہوئی۔
مزید پڑھیں: اندھی گولی سے جاں بحق اقصیٰ کا قاتل پولیس کانسٹیبل نکلا، ملزم گرفتار، مقدمہ درج
عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 8 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
واضح رہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں 28 ستمبر کو 7 سالہ اقصیٰ کے گولی لگ گئی تھی جس کے بعد وہ دو روز تک موت و زندگی کی کشمکش میں رہے اور 30 ستمبر کو زندگی کی بازی ہار گئی تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ بچی کو چھوٹے ہتھیار کی گولی دل کے قریب لگی جس کے باعث اُس کی موت واقع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: اندھی گولی نے کم سن بچی کی جان لے لی
پہلی جماعت کی طالبہ کو لگنے والی اندھی گولی کا معمہ گزشتہ روز حل ہوا اور یہ بات سامنے آئی کہ ایک بار پھر غیر تربیت یافتہ پولیس اہلکار (وسیم کانسٹیبل‘ معصوم بچی کی موت کی وجہ بنا۔