لندن : آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان چوہدری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کےموقع پردفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔
تفصییلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے خطاب کے دوران کشمیری برادری دفتر کے باہر بھرپور احجاجی مظاہرہ کرے گی۔
اس کے علاوہ برسلز، پیرس، دی ہیگ میں بھی مظاہرے کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ احتجاج کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔ بھارتی مظالم پر پاکستانی حکومت کی مجرمانہ خاموشی بے حسی اور شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے۔
بیرسٹر سلطان چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا حالیہ دورہ مظفر آباد کاسمیٹک ایکسر سائز ہے، ان کے دورہ مظفر آباد کو کشمیریوں نے بھی مسترد کر دیا ہے، نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر کبھی کھل کر احتجاج نہیں کیا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 71 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے۔ سر پر چھرے لگنے سے نویں جماعت کا طالبعلم شہید ہو گیا۔ اب تک شہداء کی تعداد 104 ہو گئی۔ جبکہ 12 ہزار 500 افراد زخمی ہیں۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظالم کے خلاف احتجاج سے روکنے کے لیے 71ویں روز بھی کرفیو نافذ کیے رکھا ہے۔ ادھر حریت رہنماؤں نے وادی میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں 22 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم فوری رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کو تعاون ادا کرنے پر زور دیں گے۔