عرب ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلسطینیوں کو تباہ شدہ غزہ سے مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔
چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وحشت و بربریت کے ہاتھوں تباہ شدہ غزہ میں ملبے کی صفائی کے دوران فلسطینیوں کو انوکھا مشورہ دیا تھا کہ وہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک چلے جائیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آج عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں امریکی صدر کی اس تجویز کو مسترد کیا گیا۔ اجلاس کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنے یا دوسرے ملک منتقل کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے سے روک رہی ہے، حماس
اجلاس میں مصر، اردن، سعودی عرب، قطر، یو اے ای اور فلسطینی اتھارٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی۔
اعلامیے کے مطابق امریکی صدر کے مجوزہ اقدام سے خطے میں تنازع پھیلے گا اور امن کو نقصان پہنچے گا، فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حقوق سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں، دو ریاستی حل کے مطابق مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کیلیے منتظر ہیں۔
عرب ممالک نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور جامع امن کیلیے امریکی صدر کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا کو غزہ کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے معاملہ مزید نہیں الجھانا چاہیے۔
تجزیہ کاروں ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو نسلی تطہیر کے مترادف قرار دیا۔
عرب سینٹر واشنگٹن ڈی سی میں فلسطین/اسرائیل پروگرام کے ہیڈ یوسف منیر نے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر کے اشتعال انگیز بیان کی تمام اصولوں اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیلیے مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہر طرح کی باتیں کہتے ہیں، ان کے بیان کو شکوک کے اشارے کے ساتھ لیا جانا چاہیے۔