اشتہار

’عدالتی اصلاحات بل پر کیا فیصلہ کروں گا یہ کہنا قبل ازوقت ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عدالتی اصلاحات بل سے متعلق کہا ہے کہ میں نے ابھی تک بل نہیں دیکھا، اس پر کیا فیصلہ کروں گا یہ کہنا قبل ازوقت ہے۔

نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر پاکستان نے بل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ عدالتی اصلاحات بل کی ٹائمنگ بہتر ہو سکتی تھی، ترقی یافتہ جمہوریتوں میں اتفاق رائے تلاش کیا جاتا ہے، اس وقت بحران کا سامنا ہے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔

عارف علوی نے کہا کہ غصے اور دباؤ میں بعض اوقات لوگ وہ الفاظ استعمال کرتے ہیں جو نہیں کرنے چاہئیں، اداروں پر بھی جب دباؤ پڑتا ہے تو دراڑیں نظر آنے لگتی ہیں، تمام اداروں میں آج کل پریشانی کے یہ کریکس نظر آ رہے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ جمہوری طاقتیں آپس میں لڑیں تو خطرہ رہتا ہے اس لیے آئین کو مسخ نہ کیا جائے۔ انٹرویو میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف سے جو وعدے کیے گئے ضروری ہے قوم کو ساتھ لے کر چلا جائے۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ تعجب ہوگا اگر کوئی کہے کہ کچھ عرصے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں بڑھی، 2021ء میں انسانی حقوق کی صورتحال خراب تھی اور 2022ء میں مزید خراب ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو صحیح بات کی انسانی حقوق سے متعلق احتیاط کی جائے، عمران خان دور میں جب ایسی بات ہوتی تھی انسانی حقوق کے وزیر سے بات کرتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں