کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے جیل میں برتاؤ کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔
سینٹرل جیل حکام کے مطابق ملزم ارمغان کو 10 فروری کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ 8 روز رہا، اس دوران جیل میں ارمغان کی حرکات و سکنات معمول کے مطابق رہیں۔
حکام کے مطابق ملزم ارمغان کو جیل مینوئل کے مطابق کھانا فراہم کیا گیا، اور جیل میں ارمغان کا کوئی مس کنڈکٹ سامنے نہیں آیا، حکام نے بتایا کہ 18 فروری کو ہائیکورٹ کے حکم پر جسمانی ریمانڈ کے لیے ملزم کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ثبوت موجود ہونے کے باوجود پولیس کئی روز گزرنے کے باوجود مصطفیٰ عامر قتل کیس حل نہیں کر سکی ہے، ارمغان کے گھر لگے کیمروں کی فوٹیج سے کیس حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس کمرے میں مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا وہاں بھی سی سی ٹی وی کیمرا موجود ہے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات
پولیس پر فائرنگ کے دوران ارمغان نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو ڈیلیٹ کی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کی فوٹیج ریکور کر کے کیس حل کرنے میں مدد لی جا سکتی ہے۔
ارمغان کے گھر پر لگے 30 سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر پولیس کی تحویل میں ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کبھی بھی ریکور کی جا سکتی ہے۔ ایس ایس پی انیل حیدر کے مطابق ارمغان کے گھر سے کیمروں کا ریکارڈ ریکور کرنے کے لیے آرڈر دیا ہوا ہے۔