واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا نے انسانی ہم دردی کی بنیاد پر سیز فائر پر پھر اتفاق کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی کوششوں کے نتیجے میں کچھ عرصے سے باہم متصادم ممالک آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حال ہی میں دو مرتبہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم جنگ بندی برقرار نہ رہ سکی۔
آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خبر دی ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین سیز فائر پر متفق ہو گئے ہیں اور اس پر میں آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہان کو مبارک باد دیتا ہوں۔
آرمینیا کا آذربائیجان کی شہری آبادی پر میزائل حملہ،12 افراد جاں بحق
امریکی صدر نے ٹویٹ کیا کہ دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا ہے، اس معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔
Congratulations to Armenian Prime Minister Nikol Pashinyan and Azerbaijani President Ilham Aliyev, who just agreed to adhere to a cease fire effective at midnight. Many lives will be saved. Proud of my team @SecPompeo & Steve Biegun & @WHNSC for getting the deal done!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 25, 2020
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ سیز فائر ڈیل کروانے پر مجھے سیکریٹری پومپیو اور اپنی ٹیم کے دیگر ممبران پر فخر ہے۔ ادھر غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نگورنو کاراباخ میں آج سے جنگ بندی معاہدے کا نفاذ ہوگا۔
واضح رہے کہ متنازعہ علاقے نگورنوکارباخ پر دونوں ممالک کے درمیان 27 ستمبر سے جاری جھڑپوں میں 400 سے زائد افراد ہلاک اور ہزار کے قریب زخمی ہونے کے بعد روس کی ثالثی میں دو ہفتے قبل جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
تاہم 17 اکتوبر کو آرمینیا نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آذربائیجان پر میزائل حملے کیے، جس کے نتیجے میں 12 شہری جاں بحق ہوئے۔ آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے شہر گانجا میں میزائل داغے تھے جو شہری علاقے میں جا گرے۔ میزائل حملے سے متعلق آذربائیجان کے صدر کے معاون نے کہا کہ بیلسٹک میزائل آرمینیا سے فائر کیا گیا تھا، جب کہ آرمینیا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے آذربائیجان پر بیلسٹک میزائل حملے کی تردید کی۔