تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

’آرمی چیف کی مدت 6 ماہ بعد ختم نہیں ہوگی‘

اسلام آباد: بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت آج رات12بجےسےشروع ہوجائےگی اور ایسا نہیں ہے کہ مدت 6 ماہ میں ختم ہو جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل انور منصور، فردوس عاشق اعوان اور شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ پٹیشن ختم ہوگئی ہےاب کوئی تلوارنہیں لٹک رہی، پھرکہہ دوں آرمی چیف کی مدت 6ماہ بعدختم نہیں ہوگی۔

فروغ نسیم نے کہا کہ عدالت کی جانب سےکہاگیا6ماہ میں قانون لایاجائے، آرمی چیف کی مدت سےمتعلق قانون لایاجائےگا، قانون سازی ہم ایک ہفتے ایک مہینےمیں بھی کرسکتےہیں،قانون سےمتعلق سپریم کورٹ کی ڈائریکشن ہے۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ دشمن عناصرمختلف باتیں پھیلاکرفائدہ اٹھانا چاہتےہیں تاہم جنرل قمرجاویدباجوہ جمہوریت کے ساتھ کھڑےہیں، آرمی چیف، عدلیہ اورایسےاداروں سےمتعلق سیاست نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کےبعد2حکومتیں آئیں یہ قانون ٹھیک نہیں کیاگیاجس نے18ویں ترمیم بنائی ان سےپوچھیں یہ قانون ٹھیک کیوں نہیں کیا؟ عمران خان کی حکومت آئی تواس معاملےپرکہہ دیایہ ہوگیاوہ ہوگیا۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ لائٹرموڈمیں کہی گئی اس بات کوبریکنگ نیوزبناکرپیش کیاگیا، کچائی کرنےسےمتعلق بھی کل ایک فیک نیوزچلائی گئی، ایسی کوئی بات نہیں ہوئی،اگرکاائی کی ہوتی توہم بتاتے جب کہ میرےلائسنس سے متعلق بھی غلط خبرچلائی گئی، فیک نیوزاوراینگل دےکربھارت بھرپورپروپیگنڈاکرتارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی کےوقت بھی توسیع پرعدالت میں درخواست گئی تھی، یہ معاملہ اس وقت نمٹادیاجاتاتوآج یہ صورتحال نہ پیداہوتی، عدالت کی جانب سےمعاونت کرنےپرشکریہ اداکرتےہیں۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ کاآج کافیصلہ تاریخی ہے،مستقبل میں بھی رہنمائی ہوگی،سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کاکیس3دن چلا جس میں قانونی معاملات پرگفتگوہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ آج تک چیلنج نہیں ہوانہ ہی اس پرکوئی بات ہوئی، روایتی طورپرپہلےبھی مدت ملازمت میں توسیع دی جاتی رہی ہے، روایت چلنےکی وجہ سےاس قانون پرکبھی کسی نےتوجہ نہیں دی، عدالت نےپہلےمرتبہ اس قانون کودیکھاجس میں رہنمائی کی گئی۔

Comments

- Advertisement -