راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو پاکستان سے کوئی مدد نہیں مل رہی، افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دھڑوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو پاکستان سے کوئی مدد نہیں مل رہی، آرمی چیف نے افغانستان میں حالیہ دہشت گردی میں کئی قیمتی جانوں کےضیاع پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ غزنی سے زخمی اور ہلاک دہشت گردوں کی واپسی کے الزامات بےبنیاد ہیں، افغانستان میں کئی پاکستانی روزگار کیلئے کام کررہے ہیں، افغانستان میں کام کرنے والے پاکستانی بھی دہشت گردی کا شکار ہوتے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے شکار کسی پاکستانی کو دہشت گرد کہنا افسوسناک ہے، افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دھڑوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا ہے کہ افغان شہری کے بھیس میں زخمی دہشت گرد پاکستان لائے جاتے ہیں، افغان شناخت ظاہر کرکے دہشت گردوں کی لاش پاکستان لائی جاتی ہے، اس کے علاوہ افغان مہاجرین اور ان کے رشتےدار بھی علاج کیلئے پاکستان آتے ہیں۔
COAS expresses deep concern on recent surge in violence inside Afghanistan and loss of precious innocent lives. COAS reiterates that there is no support to any terrorist activity inside Afghanistan from Pakistan side. @ashrafghani pic.twitter.com/WeAtyrtoNS
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) August 17, 2018
ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغان حکومت کو اپنے ملک میں دہشت گردی کے مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہوگا، افغانستان میں امن مصالحتی کوششوں میں پیش رفت سے ممکن ہے۔
امن واستحکام کیلئے افغانستان پاکستان ایکشن پلان پر فوری عمل ناگزیر ہے، پاکستان افغانستان میں امن کیلئے بھرپور تعاون جاری رکھےگا، پُرامن افغانستان سے ہی پاکستان اورخطے کا امن ممکن ہے۔