اسلام آباد : جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں نہیں، آئین میں ترمیم کر کے دو سال کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام عمل میں آیا تھا لیکن اب توسیع کی مخالفت کریں گے۔
وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اگر فوجی عدالتوں کو مزید توسیع دی گئی تو یہ سول عدالتوں پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا پہلے بھی فوجی عدالتوں کا قیام آئین میں ترمیم کے بعد عمل آیا تھا تا ہم توسیع کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان قائم دوستی کے رشتے کا عملی مظہر ہے جس کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے دوست ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات خطے میں مثبت اثرات چھوڑتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مغربی ممالک کے چنگل چھڑانے والےمالیاتی نظام کی حمایت کرتے ہیں اور ایسے ہر پروجیکٹ کی حمایت کریں گے جس سے پاکستان اپنے پاؤں میں کھڑا ہو سکے اور خوشحال پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے لیے نئی سمری تیارکرنےکی منظوری خوش آئند ہے تا ہم فیصلےمیں فاٹاکےعوام کی رائےشامل ہونی چاہئے وگرنہ عوام کی رضامندی کے بغیر فیصلہ جمہوری اصولوں کےخلاف ہوگا جو کسی کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ رواں مہینے فوجی عدالتوں کو حاصل خصوصی اختیارات کی معیاد ختم ہوگئی تھی اور اب تک حکومت کی جانب سے توسیع نہیں کی گی۔
یاد رہے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے طے کیے گئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت آئین میں ترمیم کر کے دو سال کے لیے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔