برطانیہ میں جاری پُرتشدد مظاہروں پر وزیراعظم نے فسادیوں سے نمٹنےکیلئے فوج کو تیار رہنے کا حکم دے د یا۔
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے کوبرا کمیٹی میٹنگ میں شرکا سے گفتگو میں کہا کہ فوج کےخصوصی افسران صورتحال کوکنٹرول کریں گے تشدد میں ملوث افراد کے نام اور شناخت ظاہر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین احتجاج نہیں بلکہ منظم تشدد میں ملوث ہیں، ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کو سزا دلانے کیلئے عدالتی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پُرتشدد مظاہروں میں ملوث افراد کو فوری سزاؤں کیلئے پبلک پراسیکیوشن 24 گھنٹے فعال رہے گا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹرپبلک پراسیکیوشن سٹیفن پارکنسن نے کراؤن پراسیکیوشن کے وکلا کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ڈائریکٹر پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ جہاں ثبوت موجود ہوں وہاں فوری چارج کرنے کےفیصلے کیےجائیں انصاف کی فوری فراہمی کے لیے 24 گھنٹےکام کر رہے ہیں، پُرتشدد جرائم میں ملوث افراد کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے ہم عدالتوں کو زیادہ سے زیادہ معاونت فراہم کریں گےکہ ملوث افراد کو سزائیں سنائیں۔
برطانوی حکومت نے پُرتشدد مظاہروں سے نمٹنے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ خصوصی عدالتیں 24 گھنٹے کام کریں گی۔