نئی دہلی: بھارت میں وفاقی حکومت کے حکم پر صوبہ مغربی بنگال میں فوج تعینات کردی گئی، خاتون وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ فوج کو فوری واپس بلایا جائے، فوج کے جانے تک دفتر سے گھر نہیں جاؤں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں نریندر مودی کی مرکزی حکومت اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے اور دونوں کے درمیان اختیارات کی جنگ شروع ہوگئی۔
اطلاعات ہیں کہ صوبے میں کئی مقامات پر فوج تعینات کردی گئی ہے جس پروزیراعلیٰ نے سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے فوج کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ صوبہ مغربی بنگال ممتا بینر جی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے مجھ سے اجازت لیے بغیر بغیر ہائی وے پر فوج تعینات کی اور یہ تعیناتی پولیس کے اعتراض کے باوجود کی گئی۔
انہوں نے فوج کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں صوبے کی وزیراعلیٰ ہوں اور مرکزی حکومت نے مجھ سے اجازت تک نہیں لی، فوج کے واپس جانے کا انتظار کررہی ہوں، جمہوریت کا دفاع کروں گی اور جب تک فوج واپس نہیں جائے گی میں دفتر سےگھر نہیں جائوں گی۔
دوسری جانب بھارتی فوج کا موقف سامنے آیا ہے کہ فوج معمول کی مشقوں کے مطابق تعینات کی گئی۔
علاوہ ازیں اطلاعات کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو لے کر کولکتہ جا نے والے طیارے میں ایندھن کمی کو جواز بنا کر ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اسے ممتا بنرجی کیخلاف بڑی سازش قرار دیا ہے۔
بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو لے کر کولکتہ جا نے والی ایک پرواز سمیت تین طیاروں میں ایک ہی وقت ایندھن کم ہونے کے معاملے میں شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) نے جانچ کا حکم دے دیا ہے۔
حکومت نے اس طرح کی کسی بھی سازش کے الزام کو مکمل طور مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی پٹنہ سے کولکاتہ جانے والی انڈگو کی جس پرواز میں سوار تھیں، اس کے ساتھ ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ کے دو دیگر طیاروں نے بھی ایندھن کم ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔