سعودی عرب کی ریاض ریجن پولیس کا کہنا ہے کہ وادی حنیفہ میں 146 مشکوک افراد پائے گئے، تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ ملک میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے پہنچے تھے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ’سپیشل فورس کے تحت کی جانے والی کارروائی میں گرفتار ہونے والے یمنی اور ایتھوپین درانداز تھے‘۔
ریاض پولیس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’گرفتار شدگان سے تفتیش جاری ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ کون ان کا سہولت کار بنا ہے۔
ریاض پولیس وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افراد کے ساتھ تعاون کرنا، انہیں سہولت فراہم کرنا، انہیں کسی بھی قسم مدد فراہم کرنا سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ ’جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کے علاوہ تشہیر بھی کی جائے گی‘۔
اس سے قبل سعودی عرب میں 22 ملین ریال کی دھوکہ دہی میں ملوث دو تارکین وطن کو مکمل ثبوت اور گواہان کے بیانات کے بعد سخت ترین سزائیں سنادی گئیں۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں دھوکہ دہی کی 177 وارداتوں میں ملوث دو غیر ملکیوں کو لمبی قید اور بھاری جرمانوں کی سزا سنا دی گئی ہے۔
انسداد بدعنوانی کے ادارے ’فنانشل فراڈ پراسیکیوشن‘ نے مکمل تحقیقات اور شواہد کے بعد دو غیرملکیوں کو 15سال قید اور جرمانے کی سزائیں سنا دیں۔
تحقیقات میں یہ شواہد سامنے آئے کہ دونوں ملزمان نے متعدد علاقوں میں کال سینٹرز قائم کیے اور وہ خود کو سرکاری اداروں کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرکے جعلی کال کرنے کے لیے ان مراکز کا استعمال کرتے تھے۔
سعودی عرب: شادی کرنے والے شہریوں کیلئے بڑا اعلان
مذکورہ مجرمان سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں 177 مالی فراڈ کی وارداتوں میں کامیابی سے ملوث رہے۔ اس دوران انہوں نے غیر قانونی طور پر22 ملین سعودی ریال سے زائد منافع حاصل کیا۔