اسلام آباد: بلوچستان سے گرفتار ہونےوالے ’را‘ُکے ایجنٹ نے راز اگلناشروع کردیے، بلوچستان میں بدامنی میں افغان انٹلی جنس کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی ایجنٹ ’کلبھوشن یادو‘ نے پاکستان میں اپنی سرگرمیوں کا انکشاف کرنا شروع کردیا ہے۔
بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادو کے انکشافات کی روشنی میں مزید 15 سہولت کاروں کو گرفتارکرلیاگیا ہے جوکہ دہشت گردی کے فروغ میں کلبھوشن کی مدد کیا کرتے تھے۔
کلبھوشن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بلوچستان میں علیحدگی پسند بلوچوں سےملاقاتیں کرتا رہاہے اوران ملاقاتوں میں اکثرافغانستان کی انٹلی جنس کے اہلکاربھی موجود ہوتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کلبھوشن بلوچ علیحدگی پسندوں کی ’را‘ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کا اہتمام بھی کراتا تھا، کلبھوشن نے بلوچ علیحدگی پسند ڈاکٹراللہ نذر کی افغانستان میں را کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کرائی تھی۔
کلبھوشن کے انکشافات کی روشنی میں ایرانی انٹلی جنس سے بھی رابطہ کیاگیا ہے اوراس سے حاصل ہونے والی معلومات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔
کلبھوشن یادیو نے 1987میں بھارت کی نیشنل ڈیفنس اکیڈمی پونا جوائن کی، یکم جنوری 1991میں انجینئرنگ برانچ میں کمیشن حاصل کیا 2001میں بھارتی نیول انٹیلی جنس میں شامل ہوا۔
2013سے ’’را‘‘کے لئے کام کررہاتھا،2022میں ریٹائرہونا تھا، ذرائع نےبتایا کہ دوران تفتیشی کلبھوشن یادیو نے بہت سی باتیں تسلیم کرلیں، اس نےبتایا کہ اسےپاک چین اقتصادی راہداری منصوبےکے خلاف کارروائیوں کاٹاسک دیا گیا تھا،تفتیشی اداروں نے ویڈیو بیان ریکارڈ کرلیا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کو بلوچستان سے گرفتارکیا گیا۔ بھارتی نیوی کا حاضرسروس کمانڈرکلبھوشن یادیو حسین مبارک پٹیل کےجعلی نام سے پاکستان میں کارروائیاں کرتا تھا۔ پکڑے گئے جاسوس کا بھارتی پاسپورٹ نمبر ایل 9630722 ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی جاسوس ایران کے راستے بلوچستان آتا تھا،اس کے پاسپورٹ پر ایران کا ویزہ تھااوروہ ایرانی شہرچاہ بہار میں تعینات تھا ۔