پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انفرادی گولڈ میڈل جیتنے والے ایتھلیٹ بن گئے اور قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔
پاکستان نے پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت لیا، 40 سال کے طویل انتظار کے بعد پاکستان اولمپکس میں گولڈمیڈل جیتے میں کامیاب ہوا۔ ارشد نے پاکستانی قوم کا سرفخر سے بلند کرتے ہوئے جیولین تھرو میں اولمپکس کی 118 سالہ تاریخ کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں قومی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے سب سے بڑی تھرو کرنے کا اعزاز حاصل کیا، انھوں نے اپنی دوسری باری میں سب کو حیران کرتے ہوئے 92 اعشاریہ 97 میٹر کی شاندار تھرو کی اور اولمپکس کا نیا رکارڈ بنادیا۔
ٹاپ 8 میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے دوسری تھرو بھی ضائع کی، ارشد ندیم نے ٹاپ 8 کی دوسری باری میں 87 اعشاریہ 84 میٹر کی تھروکی۔
تیسری باری میں ارشد ندیم نے ایک اور شاندار پرفارمنس دیتے ہوئے تیسری باری میں 91.7 میٹر کی تھرو کی جبکہ کوئی اور ایتھلیٹ 90 میٹرز کراس نہیں کرسکا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو فائنل میں ارشد کی 92.97 تھر اب تک کی سب سے لمبی تھرو شمار ہوئی ہے اور ارشد ندیم نے پچھلے ریکارڈ توڑ دیے۔
اس سے قبل عالمی نمبرون جیکب ویلڈیچ کی جانب سے پہلی تھرو کی گئی، اینڈریسن پیٹرز کی جانب سے دوسرے نمبر پر تھرو کی گئی جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرونہیں کرسکے تھے۔
بھارت کے نیرج چوپڑا بھی پہلی تھرونہ کرپائے تھے، گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز 84 اعشاریہ 70 میٹر کی تھروکرنے میں کامیاب رہے جبکہ فن لینڈ کے اولیور نے 81 اعشاریہ 24 میٹر لمبی تھرو کی۔
برازیل کے لوئز سلوا 80 اعشاریہ 67 میٹر کی تھرو پھینکنے میں کامیاب ہوئے، اس کے علاوہ کینیا کے جولیس ییگو نے 80 اعشاریہ 29 میٹر کی تھرو کی۔