نئی دہلی: کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ اور ظالمانہ فیصلے پر نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر بھارتی سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔
انھوں نے لکھا 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے لیا گیا فیصلہ برقرار ہے، یہ فیصلہ جموں و کشمیر اور لداخ میں بہنوں، بھائیوں کے لیے امید کی علامت ہے، عدالت نے اپنی گہری دانش مندی کے ساتھ اتحاد کے اس جوہر کو مضبوط کیا ہے۔
Today’s Supreme Court verdict on the abrogation of Article 370 is historic and constitutionally upholds the decision taken by the Parliament of India on 5th August 2019; it is a resounding declaration of hope, progress and unity for our sisters and brothers in Jammu, Kashmir and…
— Narendra Modi (@narendramodi) December 11, 2023
مودی نے لکھا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لچک دار لوگوں کو میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا عزم اٹل ہے، آج کا فیصلہ ایک مضبوط، زیادہ متحد ہندوستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد
واضح رہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر پر متعصبانہ فیصلہ کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق دینے سے انکار کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا، بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر اے عارضی اقدام تھا، اس کے نفاذ کا فیصلہ قانونی تھا یا آئینی یہ بات اہم نہیں، آرٹیکل جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، یہ آرٹیکل کشمیر کی یونین کے ساتھ انضمام کے لیے تھا، بھارتی صدر کے پاس آرڈر دینے کے اختیارات ہیں۔