کوئٹہ: بلوچستان میں گھوسٹ ملازمین کے محاسبے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اصلاحاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج پیر کو منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو اے آئی پائلٹ پروجیکٹ تیار کرنے کی ہدایت کی، اجلاس میں سی ایم ڈی یو فعال کرنے کے لیے نجی شعبے سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اجلاس میں کہا اے آئی نظام کا نفاذ مرحلہ وار پورے صوبے میں کیا جائے گا، اور اس کا آغاز بی ایم سی، سول سنڈیمن اسپتال اور جامعہ بلوچستان سے ہوگا۔
انھوں نے کہا گورننس کی کمزوریوں کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہیں، نوجوان لاکھوں روپے میں نوکری خریدے گا تو نظام پر اعتماد کیسے برقرار رہے گا، آج کیے گئے بڑے فیصلوں کے نتائج آئندہ دہائی تک آنا شروع ہو جائیں گے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پینشن بل اور غیر ضروری اخراجات پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ وسائل نہیں ہوں گے۔