17.2 C
Dublin
پیر, جون 3, 2024
اشتہار

آرٹیفیشل انٹیلیجنس : دل کے مریضوں کیلیے بڑی خوشخبری

اشتہار

حیرت انگیز

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی مدد سے ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے جو امراض قلب کے مریضوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوگی۔

سائنس کے شعبے میں دنیا بھر میں ہونے والی تیز رفتار ترقی نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا، ہر چیز اپنے نئے انداز اور تصویر کے ساتھ سامنے آرہی ہے، خصوصاً آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی آمد نے صورتحال ہی تبدیل کردی۔

جدید تحقیق کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے ذریعے لاتعداد ای سی جی سے حاصل شدہ ڈیٹا اور اے آئی کی مدد سے اب ہزاروں افراد کو موت کے منہ سے بچایا جاسکتا ہے۔

- Advertisement -

جی ہاں ! غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کیے جانے والے مطالعے میں محققین نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں ہزاروں کی تعداد میں ای سی جی اور ان کا ڈیٹا شامل کرنے کے بعد جب اس کو تربیت دی تو اس کے بڑے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس طریقہ علاج سے نہ صرف دل کے مریضوں کی کسی بھی مشکل کا ازالہ کیا جاسکے گا بلکہ ہزاروں نہیں لاکھوں انسانی جانیں بھی بچانے میں بھی مدد ملے گی۔

ہفت روزہ نیچر میڈیسن کے گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق 16ہزار مریضوں کے طبی آزمائش کے طور پر ٹیسٹ کیے گئے، اس منصوبے کا نام ’’اے آئی ای سی جی‘‘ رکھا گیا، جس کے ابتدائی نتائج بہت امید افزاء نظر آئے۔

مذکورہ تحقیق کے سلسلے میں جن افراد کو شامل کیا گیا تھا ان کی اوسط عمر 61 سال تھی اور تقریباً 40ڈاکٹروں اور دل کے ماہرین نے کلینیکل ٹرائل میں حصہ لیا۔

محققین کے مطابق ابتدائی ٹیسٹ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ تقریباً 31 فیصد ایسے مریض جن کی زندگی امراض قلب کی وجہ سے خطرے میں تھی نہ صرف ان کو بچانے میں مدد ملی ہے بلکہ مستقبل میں بھی اس کی طرح کی مدد مل سکے گی۔

اس مطالعے کی سب خاص بات اے آئی الیکٹرو کارڈیو گرام یعنی ای سی جی کو اے آئی کی مدد پڑھا گیا اور اسپتال میں داخل ان مریضوں کی موت کی پیشگوئیوں کا جائزہ لیا گیا ہے جن کی فوری طور پر جلد یا بدیر مرنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور اے آئی نظام ایسے مریضوں کی ای سی جی پڑھ کر ڈاکٹر کو اضافی خطرے کی وارننگ دیتا ہے اور طبیب اور ڈاکٹروں کو اس خطرے سے آگاہ کرتا ہے۔

مذکورہ ٹرائل سے قبل اے آئی کو امراض قلب کے حوالے سے تربیت دینے کے لیے اس میں 4لاکھ 50ہزار ای سی جی، ٹسیٹ اور ڈیٹا کو شامل کیا گیا جس میں دل کی تمام تر کیفیات بھی شامل تھیں۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر ایک وقت کے اندر اپنی یاداشت کے حساب سے چند ہی ای سی جی کو دیکھ سکتا ہے، تاہم اس کے برعکس اے آئی سسٹم ایک وقت میں 4لاکھ 50ہزار ای سی جی کا ڈیٹا دیکھ رہا تھا اور وہ اسے دیکھتے ہوئے 95 فیصد درستگی سے یہ بتانے کے قابل ہوگیا کہ کون سے مریض کو کس طرح کا خطرہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق کہا جاسکتا ہے کہ اے آئی اگر اتنے سارے ڈیٹا کی روشنی میں دل کے مریضوں کی اموات سے قبل از وقت خبردار کرسکتی ہے تو اس طرح اس سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے 31 فیصد مریضوں کو موت سے بچا کر نئی زندگی دی جاسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں