آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) آنے والے وقت میں انسانیت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اے آئی بہت جلد انسانوں کے خیالات کو پڑھنے اور ان مکی تصاویر بنانے کی صلاحیت بھی حاصل کرلے گی۔
سنگاپور کی ایک یونیورسٹی میں ایسی نیورو ٹیکنالوجی پر کام کیا جارہا ہے جو مصنوعی ذہانت کی مدد سے لوگوں کے خیالات جان کر ان کو تصویری شکل دے سکے گی۔
نیورو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت انسانی سوچ کے لیے بہت بڑا خطرہ ہوسکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ نیوروٹیکنالوجی کو مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کے ذریعے سپرچارج کیا گیا ہے جو ڈیٹا کو اس طرح سے پروسیس کرسکتا ہے جیسا پہلے کبھی ممکن نہیں تھا۔
دوسری جانب عوامی رائے ہے کہ یہ بات ناممکن ہے کیونکہ جب تک آپ بولیں گے نہیں یا اپنے خیالات کو اسکرین پر ٹائپ نہیں کریں گے آپ کے سسٹم کو پیٹرن کا علم نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا ہمیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے حوالے سے اتنا خوف پھیلانے کی ضرورت نہیں کہ وہ ہمارے دماغ پڑھ لے گا۔