کراچی: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے سرگودھا جلسے سے خطاب میں اے آر وائی نیوز کو دھمکیاں دی گئیں، مریم نواز کی دھمکیوں نے اے آر وائی نیوز کے ہزاروں کارکنوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مریم نواز کی دھمکیوں پر رد عمل میں اے آر وائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم مریم نواز کے الزامات اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں، اے آر وائی نیوز کا کام عوام کے مسائل اجاگر کرنا اور سچ دکھانا ہے، اے آر وائی نیوز حق کا فریضہ جاری رکھے گا۔
انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر کسی ورکر کو نقصان ہوا تو مریم نواز کے خلاف ایف آئی آر کٹوائیں گے۔
مریم نواز کی دھمکیوں پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز نے بھی مذمت کی، پی ایف یو جے کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ مریم نواز کی ماضی کی آڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں کہ وہ کیسے میڈیا مالکان کو ڈکٹیٹ کرتی تھیں، میڈیا آئینہ ہے جو کروگے وہی دکھائے گا۔
لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ مریم نواز براہ راست عوام کو اے آر وائی نیوز کے خلاف اشتعال دلا رہی ہیں، ہم دھمکیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔
صدر کراچی پریس کلب فاضل جمیلی اور سیکریٹری رضوان بھٹی نے بھی اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سیاست میں میڈیا اداروں کو نہ گھسیٹا جائے، لیڈر اپنی سیاست سے میڈیا مالکان اور اداروں کو دور رکھیں، صحافی ہمیشہ غیر جانب دار ہوتے ہیں، جو دیکھتے ہیں وہی رپورٹ کرتے ہیں، میڈیا پہلے کبھی دباؤ میں آیا نہ آئندہ کبھی آئے گا، اس لیے سیاسی لیڈر میڈیا اداروں کو دھمکیاں دینا بند کریں۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر راشد عزیز نے بھی مریم نواز کی اے آر وائی نیوز کو دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی لیڈر صحافت جیسے مقدس پیشے کو سیاست میں نہ لائیں، میڈیا ہاؤسز پر الزام لگانے سے پہلے تصدیق کرلینی چاہیے۔
کے یو جے کے سیکریٹری جنرل فہیم صدیقی نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز کو دھمکیاں بالکل برداشت نہیں کریں گے، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو، جنرل سیکریٹری جاوید جتوئی نے مذمتی بیان میں کہا کہ ن لیگی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر میڈیا پر الزامات لگا رہے ہیں، اے آر وائی نیوز عوام کو درپیش مسائل اجاگر کر رہا ہے، اپوزیشن کا مقابلہ کرنے کی بجائے ن لیگ میڈیا کو دھمکیاں دے رہی ہے۔
سکھر پریس کلب کے صدر چوہدری محمد ارشاد اور سیکریٹری شہزاد تابانی نے کہا میڈیا کو دھمکیاں اظہار رائے پر قدغن کے برابر ہے، حکومتی کوتاہی اور عوامی مسائل اجاگر کرنا میڈیا کا کام ہے، ن لیگ اپوزیشن میں تھی تو حکومت پر تنقید ٹھیک لگ رہی تھی۔