اشتہار

’میں زندگی میں مزید الجھنوں میں نہیں پڑنا چاہتا‘

اشتہار

حیرت انگیز

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس‘ کی آخری قسط آج رات 8 بجے نشر کی جائے گی۔

ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں فیروز خان (باسط سلمان)، اشنا شاہ (باسط، کی اہلیہ عائشہ)، عائشہ عمر (روہا)، اسرا غزل (سعدیہ باسط کی والدہ)، جاوید شیخ، عمران اسلم، صبا فیصل (عائشہ کی والدہ)، حنا رضوی، دانیہ انور(بانو)، زویا (جنیس ٹیسا)، (مصدق ملک باسط کے دوست) ودیگر مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔

ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض مصدق ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کے پروڈیوسرز ہمایوں سعید، شہزاد نصیب ہیں اور اس کی کہانی عالیہ مخدوم نے لکھی ہے۔

- Advertisement -

آخری قسط اے آر وائی زیپ پر دیکھیں:Habs Last Episode | ARYZAP

یہ پڑھیں: "باسط تنہا اور ٹوٹا ہوا ہے وہ محبتوں اور خوشیوں کا مستحق ہے”

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY Digital (@arydigital.tv)

ڈرامے کی کہانی ایک ایسے لڑکے باسط کے گرد گھومتی ہے جن کی والدہ بچپن میں ہی انہیں چھوڑ کر چلی جاتی ہیں، ان کی پرورش والد کرتے ہیں وہ بچپن کی خوشیوں سے محروم رہ کر جوان ہوتے ہیں۔‘ ’حبس میں بچپن میں ان کے ذہن میں خواتین سے متعلق پنپتا ہوا رویہ دکھایا گیا ہے۔‘

گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ عائشہ باسط سے خلع لینا چاہتی ہیں جس پر وہ وکیل سے رابطہ کرکے کاغذات تیار کروالیتے ہیں اور انہیں وکیل کے سامنے ملنے کے لیے بلاتے ہیں۔

عائشہ پہنچتی ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ میں تمہیں برابری کا حق دینا چاہتا ہوں تم پر کوئی زبردستی نہیں کرنا چاہتا، ویسے بھی رشتہ تو وہی اچھا ہے جو دل سے ہو۔

’باسط کہتے ہیں کہ ’وکیل صاحب کو بتادیا ہے کہ تم میرے ساتھ رہنا نہیں چاہتیں لیکن ابھی یہ ممکن نہیں ہے کیوں کہ تم امید سے ہو جیسے ہی یہ وقت گزرتا ہے خلع کا پورا حق تمہارے پاس ہے جو چاہے فیصلہ کرسکتی ہو ویسے بھی رشتہ تم نے بہت لوگوں کے لیے بہت نبھایا۔‘

باسط مزید کہتے ہیں کہ ’مجھ سے غلطی ہوئی شاید میں اسی کا مستحق ہوں لیکن مجھے اب احساس ہوتا ہے۔

ایک سین مین باسط کہتے ہیں کہ تم جارہی ہو۔‘ اہلیہ کہتی ہیں کہ ’میں تو جانے کے لیے ہی آئی تھی اور ویسے بھی اب تو آپ نے پورا حق دے دیا ہے۔‘

آخر میں باسط کہتے ہیں کہ ’تمہیں شکایت تھی لیکن یہ ساری تبدیلیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ آج میں بدل گیا ہوں۔‘

دوسری جانب وکیل کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ یہ ڈاکومنٹس ہیں اور پاور آف اٹارنی ’باسط سر‘ نے آپ نے نام کی ہے لیکن عائشہ کہتی ہیں کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔

عائشہ سے وکیل کہتے ہیں کہ ’جو بھی فیصلہ ہو وہ سوچ سمجھ کر لیں اور خاص طور پر جب بچے کا معاملہ ہو۔‘

باسط سوہا سے کہتے ہیں کہ ’میں زندگی میں مزید الجھنوں میں نہیں پڑنا چاہتا، اس پر سوہا کہتی ہیں کہ میں تمہاری پریشانیاں ختم کرنا چاہتی ہوں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY Digital (@arydigital.tv)

کیا باسط اور عائشہ الگ ہوجائیں گے؟ کیا روہا کو ان کے کیے کی سزا ملے گی؟ کیا بانو اپنے کزن کے بغیر خوش رہ سکیں گی؟ یہ جاننے کے لیے آخری قسط  رات 8 بجے دیکھیں۔

سوشل میڈیا صارفین کے ٹوئٹس

Comments

اہم ترین

نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں

مزید خبریں