منگل, جنوری 28, 2025
اشتہار

زرداری اور حسین حقانی کیخلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے، ظفرعلی شاہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما ظفرعلی شاہ نے کہا ہے کہ پی پی پی میں بڑے غیرت مند لیڈر موجود ہیں لیکن وہ آج دھکے کھا رہے ہیں جبکہ ان کو نظر انداز کرکے ڈیل کی جارہی ہے ۔ اینٹ سے اینٹ بجانے والے اب بغلین بجا رہے ہیں، ملکی راز افشا کرنے پر آصف زرداری اور حسین حقانی کیخلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا، پروگرام میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما صفدر عباسی بھی موجود تھے۔

ظفرعلی شاہ کا کہنا تھا کہ میمو گیٹ کمیشن کی فائنڈنگ ہوچکی ہے کمیشن نے مفصل اور واضح رپورٹ تیار کی ہے لیکن فیصلہ ابھی تک نہیں آیا ۔ ملک سے باہر روانگی سے قبل عدالت نے حسین حقانی سے کہہ دیا تھا کہ وہ چار دن کے اندر اندر واپس آجائیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کاہ کہ اٹارنی جنرل ریاست کا وکیل ہوتا ہے انہوں نے اس فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا ۔ایک سوال پر کہ حسین حقانی کا نام ای سی ایل سے نکالنا کیا کسی ڈیل کا نتیجہ تھا جس پر ظفر علی شاہ کا مؤقف تھا کہ اس کا مجھے علم نہیں البتہ میاں نواز شریف خود اس کیس میں مدعی تھے۔


Power Play 27th March 2017 by arynews

ظفرعلی شاہ نے مزید کہا کہ آصف زرداری اور حسین حقانی کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جائے کیونکہ انہوں نے اہم ملکی راز امریکیوں کو بتاکر غداری کا ارتکاب کیا ہے۔

نواز لیگ اور پی پی ایک ہی سکّے کے دو رُخ ہیں، عمران اسماعیل  

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور حکمران مسلم لیگ نواز کے درمیان میگا ڈیل ہوچکی ہے دونوں جماعتیں ایک ہی سکے کی دو رخ ہیں اور دونوں کے درمیان مک مکا کی سیاست جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری نے اگلے عام انتخابات میں پنجاب سے کلین سوئپ کرنے کا اعلان کیا ہے حالانکہ پنجاب میں ان کے پاس الیکشن لڑنے کے لئے چار بندے بھی نہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے پاس سندھ میں امیدوار موجود نہیں۔،

انہوں نے کہا کہ رینجرز نے شرجیل میمن کے گھر چھاپہ مار کر دو ارب روپے نکالے تھے اب وہی رینجر شرجیل میمن کو پروٹو کول دے رہی ہے ۔یہ سب مک مکا کا شاخسانہ ہے۔

عمران اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ شرجیل میمن نے کراچی میں اتنے بل بورڈ تھوپ دیئے کہ سپریم کورٹ نے کراچی شہر میں بل بورڈ لگانے پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ دونوں سیاسی جماعتیں فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام کر رہی ہیں کس طرح حسین حقانی سفیر تعینات ہوئے پھر میمو اسکینڈل سامنے آیا پھر حسین حقانی کو پاکستان بلا یا گیا پھر وہ فارع ہوگئے یہ ڈیل نہیں تو اور کیا ہے؟

پی پی پی اور مسلم لیگ نواز آپس میں ملے ہوئے ہیں کرپشن پر دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور حالت نارمل ہونے پر علیحدہ ہوجاتے ہیں۔

پانامہ کیس کے فیصلے سے متعلق عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ انشااللہ بہت جلد اس کا فیصلہ آئے گا اور دیر آید درست آید کے مصداق پانامہ کا فیصلہ بھی نئی صبح کی نوید لے کے طلوع ہوگا۔

زرداری نہ ہمار ا لیڈر تھا اور نہ ہے، صفدرعباسی

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما صفدرعباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ محترمہ بے نظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے درمیان این آر او میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ مشرف صدر رہے گا اور بی بی وزیر اعظم ۔ لیکن یہ تاثر درست نہیں ۔ زرداری نہ ہمار ا لیڈر تھا اور نہ ہے ۔ لیڈر تو ذوالفقار علی بھٹو اورمحترمہ بے نظیر بھٹو تھے۔

ایک سوال پر کہ کیا آصف زرداری کو ملک واپسی کے لئے کوئی ایشورنس دی؟ کے جواب میں صفدر عباسی نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ملک میں کسی نے زرداری کو ایشورنس دی ہو، کوئی ان کو ایشورنس دینے کو تیار نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ زرداری اور نوازشریف کے درمیان اب بھی خاموش مفاہمت موجود ہے۔

صفدرعباسی کا مزید کہنا تھا کہ اب حکومت میاں نواز شریف کی ہے وہ کیوں میمو گیٹ کے فیصلے کو اوپن نہیں کرتے حالانکہ وہ خود مدعی تھے۔

سپریم کورٹ میں میمو کیس کو سات سال کا عرصہ بیت چکا ہے کیوں اس کا فیصلہ نہیں کیا جارہاہے، اسی طرح ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو بھی سامنے نہیں لایا جارہا ہے۔

موروثی سیاست کے حوالے سے صفدر عباسی نے کہا کہ چند خاندانوں نے سیاسی جماعتوں کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ رکھا ہے ۔ جس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اسی لئے موروثی سیاست کے خلا ف سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا ہے۔

اہم ترین

کریم اللہ
کریم اللہ
چترال سے تعلق رکھنے والے کریم اللہ نے پشاور یونی ورسٹی سے پالیٹیکل سائنس میں گرایجویش کیا ہے۔ فری لانس صحافی‘ کالم نگار اور بلاگر ہیں اور معاشرے کے سیاسی‘ سماجی اور ثقافتی موضوعات پر بھرپور گرفت رکھتے ہیں۔

مزید خبریں