کراچی: اے آر وائی نیوز کے خلاف حکومت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے کراچی میں ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو ڈیفنس سے گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو کراچی میں ڈیفنس کے علاقے سے بغیر وارنٹ گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
پولیس اہل کار اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد عماد یوسف کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے، گھر کے اندورنی دروازے کو توڑا اور گھر کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی۔
نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں
ذرائع کے مطابق 15 سے زائد افراد نے رات گئے عماد یوسف کے گھر پر چھاپا مارا، سادہ لباس افراد کے علاوہ پولیس وردی میں بھی اہل کار تھے، چھاپا مار ٹیم کے ہمراہ خواتین اہل کار بھی موجود نہیں تھیں۔
چھاپا مار ٹیم نے عماد یوسف کے گھر کی سی سی ٹی وی کیمروں کے رخ تبدیل کیے، اور اہل کار عماد یوسف کے گھر کے مرکزی دروازے کے اوپر سے گھر میں کودے۔
پولیس اہل کار لائسنس یافتہ اسلحہ اور گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر بھی اتار کر لے گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کی جانب سے سندھ حکومت سے رابطہ کرنے کی کوششیں کی گئیں لیکن عماد یوسف کی کراچی میں گرفتاری کے باوجود سندھ حکومت چین کی نیند سوتی رہی، سندھ حکومت سے مسلسل رابطوں کے باوجود کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔
اے آروائی کے ہیڈآف نیوز عماد یوسف کو کراچی ڈیفنس سے گرفتار کرلیا گیا، چھاپہ مار ٹیم آدھی رات کو مرکزی دروازے کے اوپر سے کودی گھر میں تور پھوڑ بھی کی، رات کے اس پہر میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا.#ARYNews #AmmadYousaf #PakistanKiAwazARY pic.twitter.com/2VBxM8lBWG
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) August 10, 2022
عماد یوسف کی گرفتاری کی ملک بھر کی صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز نے شدید مذمت کی ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے اپنے بیان میں کہا آزادی اظہار پر قدغن کسی طور پر برداشت نہیں، صحافیوں کے ساتھ ہر دم کھڑے ہیں، حکومت صحافیوں کا احترام کرے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینا چاہیئں، اے ایچ خانزادہ کا کہنا تھا کہ اے آر وائی کے خلاف انتقامی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، حکومت نے انتقامی کارروائی بند نہ کی تو ملک بھر میں احتجاج ہو سکتا ہے۔