اشتہار

اعظم خان کے بعد اسد مجید بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بن گئے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سائفرکیس، اسد مجید کے 161 کا بیان بھی سامنے آگیا، اعظم خان کے بعد فارن سیکریٹری بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بن گئے۔

تفصیلا کے مطابق اسد مجید کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے سائفر معاملے نے پاکستان کے کمیونیکیشن سسٹم کو نقصان پہنچایا، ہمارے سفارتکار اور ان کی مستقبل کی سفارتکاری کی ساکھ پر بھی اس کا اثر پڑا

اسد مجید نے کہا کہ 7مارچ سے آج تک سابق وزیراعظم سے کبھی ملا نہ ہی بل واسطہ یا بلا واسطہ بات ہوئی۔ نہ ہی میں نے کبھی سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی سے کوئی ملاقات یا بات کی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ میں نے اسسٹنٹ سیکریٹری یو ایس ڈپارٹمنٹ ڈونلڈ لو کو 7 مارچ کو مدعو کیا۔ پاکستان ہاؤس واشنگٹن میں ملاقات پہلے سے ظہرانے پر طے تھی۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سائفر کیس میں مرکزی گواہ اعظم خان کا تحریری بیان بھی سامنے آیا ہے۔

سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے تحریری بیان میں بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے خلاف ٹارگٹڈ پلان کیا، انھوں نے سیاسی مقاصد اور تحریک عدم اعتماد میں بچنے کیلیے پلان بنایا۔

اعظم خان نے بتایا کہ سائفر سے متعلق قومی اسمبلی کے اسپیکر نے رولنگ انہی کی ہدایت پر دی تھی، سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے۔

’8 مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکرٹری کا ٹیلی فون آیا۔ ٹیلیفون پر اس کی کاپی وزیر اعظم آفس کو بھجوانے سے متعلق بتایا گیا۔ فارن سیکریٹری نے کہا کہ 9 مارچ کو اس کی کاپی وزیر اعظم کے حوالے کریں۔‘

مرکزی گواہ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مارچ کو سائفر پر رائے دی، وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اس معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے۔

تحریری جواب میں اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے اس معاملے پر اداروں کے خلاف مؤثر بیانہ بنانے کو کہا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں