اسلام آباد: سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عمران خان سب کو معاف کرنے کو تیار ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہر معاملے کیلیے ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے، حکومت کے سامنے مطالبات تحریری رکھیں گے اور پھر ردعمل دیکھیں گے کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہماری عمران خان سے ملاقات ہوگئی انہوں نے ڈائریکشن دی ہے، حکومت بھی اور لوگوں کے ساتھ بات کرے گی آپسی مشاورت بھی کرے گی، سب کو معلوم ہے حکومت کو کہاں سے سپورٹ ملتی ہے، ہم ڈائریکشن بانی پی ٹی آئی سے لیں گے لیکن حکومت کہاں سے ڈائریکشن لیتی ہے سب کو پتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جس طرح کے معاملات ہیں واحد بانی پی ٹی آئی مسائل سے نکال سکتے ہیں، عمران خان نے ملاقات میں کہا کہ ’پاکستان کیلیے سب کو معاف کر سکتا ہوں، پاکستان کیلیے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہوں، یہ نہیں ہو سکتا میں باہر آ جاؤں اور ورکرز اندر رہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گھر میں نظر بندی یا حراست سے متعلق کوئی بات ہمارے سامنے نہیں آئی، ان پر تمام مقدمات سیاسی انتقام کے طور پر بنائے گئے، ان کے خلاف تمام مقدمات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔
اسد قیصر نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے، 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔
’ہم چاہتے ملک میں استحکام آئے اور بحرانوں سے نکالیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان آگے بڑھے لوگوں کے مسائل ختم ہوں، ہم چاہتے ہیں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہو، حکومت نے ابھی اپنے مطالبات ہمارے سامنے نہیں رکھے، ہم نے ابھی اپنے مینڈیٹ کی بات نہیں کی ملک میں استحکام چاہتے ہیں۔‘
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان کو طویل عرصے سے جیل میں رکھا گیا ہے، ان کو جیل میں مزید رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کا مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار میرے علم میں نہیں، وہ ہمارے قائد ہیں ان کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، وہ مذاکرات کی منظوری دیں گے تو ہی آگے بڑھیں گے۔