ہفتہ, جنوری 25, 2025
اشتہار

جوڈیشل کمیشن کے مطالبے میں کہیں نہیں کہا ہمارے نامزد ججز لگائیں، اسد قیصر

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ کہیں نہیں کہا کہ کسی ایگزیکٹیو آرڈر یا کسی اور طریقے سے لوگوں کو رہا کریں۔

اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق اسپیکر پارلیمنٹ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے میں کہیں نہیں کہا کہ ہمارے نامزد ججز کو لگائیں، ہم نے تو مطالبہ کیا کہ ایسے ججزہونے چاہئیں جن پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے کسی ممبر کی عدالت کے بغیر رہائی کا مطالبہ نہیں کیا، واضح مطالبہ ہے کہ عدلیہ پر جو دباؤ ہے اسے فوری طور پر ختم کریں۔

- Advertisement -

ہم تو شروع سے کہتے ہیں عدالتوں کے ذریعے باہر آئیں گے، میٹنگ میٹنگ نہیں کھیلیں گے واضح اقدامات چاہتے ہیں، ان لوگوں کی حیثیت یہ تھی کہ ایک ملاقات تک نہیں کراسکے تھے۔

انھوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ متنازع ترامیم پر تو عوام کیساتھ میڈیا کو بھی آواز اٹھانی چاہیے، 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر قدغن لگائی گئی اب میڈیا کو مفلوج کیا جارہا ہے، عوام سے کہوں گا یہ وقت باہر نکلنے کا ہے اور اپنا حق حاصل کرنا ہے۔

’’بانی پی ٹی آئی کو رہائی کی پیشکش‘‘ اسد قیصر نے کیا کہا؟

اسد قیصر نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے ممبر حامد رضا کے گھر اور مدرسے پر چھاپے مار رہے ہیں، پریس کانفرنس تک نہیں کرنے دی جاتی اور کہا جاتا ہے کہ سنجیدہ نہیں۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہتے ہیں مذاکرات کریں اور دوسری طرف چھاپے مارتے ہیں، اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کریں گے، میڈیا کو اعتماد میں لیں گے، ایک دو ہفتے میں لائحہ عمل طے کریں گے اور میمورنڈم عوام کے سامنے لائیں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے بھی پیر والے دن ملاقات ہوگی، فضل الرحمان، محمود اچکزئی سمیت تمام اپوزیشن رہنماؤں کو اعتماد میں لیں گے۔

انھوں نے کہا کہ محمود اچکزئی اختر مینگل کیساتھ بات کریں گے، آئین پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کریں گے اور آگے بڑھیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں