اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عمر نے کہا ہے کہ شہباز شریف یہ بتادیں فوج نے انہیں کس چیز سے روکا تھا، اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اسد عمر نے کہا کہ رہبرکمیٹی نے ابھی تک ٹیبل پر ہمارے سامنے کوئی مطالبہ نہیں رکھا ہے، رہبر کمیٹی سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتی ہے توہمارے دروازے کھلے ہیں.
انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر بھی آئینی طور پر عمل کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر انہوں نے مقررہ حد سے آگے جانے کوشش کی تو توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ شہباز شریف یہ بتادیں کہ فوج نے انہیں کس چیز سے روکا تھا؟ کیا ان کو اسکول اور اسپتال بنانے سے روکا تھا ؟
بھارتی وزیراعظم مودی کو گھر پر بلا لیا، کیا فوج نے انہیں روکا تھا؟ کوئی ادارہ آپ کی چوری بچانے کیلئے نہیں آسکتا، اپوزیشن والے بات کرتے ہوئے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالت کی واضح ہدایت کے عوام کی زندگی مفلوج نہیں کرسکتے، آئین و قانون کے دائرے میں جو بھی بات چیت ہو ہم تیار ہیں، رہبرکمیٹی نے ابھی تک ٹیبل پر ہمارے سامنے کوئی مطالبہ نہیں رکھا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ رہبر کمیٹی سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتی ہے توہمارے دروازے کھلے ہیں، آئین و قانون کے دائرے میں جو بھی بات چیت ہو ہم تیار ہیں، امن وامان قائم رکھنے کی حکومت کی ذمہ داری ہے،
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے استعفے کا تو انہیں بھی معلوم ہے کہ نہ یہ بات کریں گے اور نہ ہم سنیں گے، سڑکیں اور کاروبار بند کردیں گے یہ دو کام ایک ساتھ نہیں چل سکتے، امن وامان قائم رکھنے کی حکومت کی ذمہ داری ہے۔