اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ کے معاملے میں دخل اندازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے اگر غلط فیصلہ کیا تو کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے بلائے گے قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے فوری ووٹنگ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاہم ووٹنگ تاخیر کا شکار ہے۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا سپریم کورٹ کی بہت عزت ہے، یہ جمہوری نظام کا اہم ستون ہے، ہم جمہوریت کے ماننے والے ہیں تو پارلیمانی سپریمسی کو بھی ماننے والے ہیں، ان کی بات اگر مان لیتے ہیں کہ ڈپٹی اسپیکر نے غلط فیصلہ کیا، کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟
اسد عمر نے کہا کیا سپریم کورٹ کے فیصلوں کو جوڈیشل مرڈر نہیں کہاگیا، کیا یہ درست ہوتا کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے کام میں مداخلت کرے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ کے معاملے میں دخل اندازی ہے۔
انھوں نے کہا کیا یہ درست ہوتا پارلیمان سپریم کورٹ کے ججز کے آنے اور جانے کا فیصلہ کرتی، کیا یہ درست ہوتا کہ پارلیمان فیصلہ کرتا کون سا کیس کب لگنا ہے، یہ فیصلہ کرنا ہوگا پارلیمان کا اختیار کسی کو لینے کا اختیار نہیں، جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو پارلیمان کی سپریمسی کا یقین ہونا ضروری ہے۔