جمعرات, مارچ 20, 2025
اشتہار

پاکستان میں کورونا کے کیسز بڑھ گئے ہیں ،مگر حالات قابو سے باہر نہیں، اسد عمر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کوروناکےکیسزبڑھ گئےہیں ،مگرحالات قابو سےباہرنہیں،مئی کے آخر اور جون  میں کیسز اور اموات بڑھنے کا خدشہ ہے،اسپتالوں پردباؤبھی زیادہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے قوم اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک رائے تھی کہ 6ہفتے سب بند کردیں کورونا ختم ہوجاتا، ایک ہی پارٹی میں بہت متضاد رائے پائی جاتی ہے، 6 ہفتے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیپلزپارٹی کی تھی ، 6 ہفتے لاک ڈاؤن اتنا مؤثر ہوتاتودیگر ممالک میں وائرس ختم ہوچکاہوتا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وبا نے پھیلنا ہے ، ہمیں اس کےساتھ چلنا ہوگا، کورونا وائرس کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آرہی ہیں، سوئیڈن میں 10 لاکھ کی آبادی پر 350اموات جبکہ برطانیہ میں 10 لاکھ کی آبادی پر 500 سے زائد اموات ہوئیں، برطانیہ نے سخت لاک ڈاون کیا اب اس میں نرمی کی جارہی ہے ، عمران خان نے جو بات شروع میں کہی دنیا آہستہ آہستہ وہیں پہنچ رہی ہے، عمران خان نے لاک ڈاؤن کے اثرات سے شروع میں ہی آگاہ کیا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھامجھے لاک ڈاؤن سے بھوک، معاشی بدحالی آئےگی ، ہم نے لوگوں کو معاشی بدحالی سے بچانا اوروباکوپھیلنےسےبھی روکناہے،اپریل کے آخر میں وزیراعظم نے کہا تھا احتیاط نہ کرنے پر 15مئی تک کیسز عروج پر ہوں گے ، اللہ کے شکر ہے پاکستان میں آج تک بھی کیسز کی تعداد خدشے سے کہیں کم ہے۔

امریکا کی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ایک دن میں ڈھائی سے تین ہزار اموات ہورہی تھیں امریکا نے فیصلہ کیا لوگوں کے روزگار کیلئے لاک ڈاؤن کم کررہےہیں، اگر کوئی چیز برطانیہ ،یورپ امریکا میں ہورہی ہے تو اس پر آنکھیں بند کرکے فیصلہ نہیں کریں گے۔

اسد عمر نے خدشہ ظاہر کیا کہ مئی کے آخر اورجون میں کیسز،اموات زیادہ ہوں اور اسپتالوں پر زیادہ دباؤ ہو ،آج کورونا کے کیسز بڑھ گئے مگرحالات قابو سے باہر نہیں ہوئے، ہمیں دیکھنا ہےصحت کے نظام میں بہتری کیلئےضروری ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں 70لیبارٹیریز میں کورونا کے ٹیسٹ ہورہےہیں ،مارچ میں یومیہ 473 ٹیسٹ ہورہےتھےآج ساڑھے 13ہزار ٹیسٹ ہورہےہیں، ہم نے ایک ہزار سے زائد وینٹی لیٹرز منگوائے ہیں، ان میں سے 200وینٹی لیٹرز پاکستان آچکے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ایک لاکھ صحت کے ورکرز کو ٹریننگ دی جارہی ہے ، ٹریننگ کامقصد ہے پی پی ایز اورسامان کا صحیح استعمال کیاجائے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ تشویشناک مریض آئی سی یو میں جاتے ہیں، آئی سی یو یونٹس کیلئے5ہزار کےقریب عملے کی ٹریننگ جاری ہے، ایک ہزار کےقریب عملہ آئی سی یویونٹس کی ٹریننگ حاصل کرچکا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کوروناسے بچنے کیلئےسب سے اہم کردار عام شہری کا ہے ، ہمیں اس میں کوئی شرم نہیں ہم اللہ سے رجوع کرتے ہیں، اللہ تعالی کے فیصلے اٹل ہوتے ہیں،ہمیں اللہ سے دعا کرتے رہناچاہیے، اللہ سے دعا اور امید کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ہاتھ پرہاتھ رکھ کربیٹھ جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں زیادہ کیسز ہیں ان جگہوں کالاک ڈاؤن کرکےفوری ایکشن لیاجائے، پاکستان کی تاریخ کاسب سے بڑا ریلیف پیکیج کا اعلان کیا گیا ، پاکستان کےعوام کو چند ہفتوں میں 144ارب روپے دیئےگئے ، 80 لاکھ خاندانوں میں 100ارب روپے تقسیم کرچکے ہیں، زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے ،کسانوں کیلئے 50ارب کااعلان کیا۔

پاکستان کی آبادی کو80فیصدریلیف ایکشن سےبراہ راست یابلواسطہ فائدہ پہنچ رہا ہے، بیماری سے لڑنیوالےہراول دستہ صحت کےعملے اور چیف سیکریٹری لے کر تمام انتظامیہ کا شکریہ اداکرتا ہوں، این ڈی ایم اے نے جس طریقے سے ڈیلیور کیا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں