اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا پر قابو کے ساتھ لوگوں کی معاشی ضرورتیں بھی پوری کرنی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی کی چھٹی میٹنگ کل ہونے جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیشنل کمانڈ سینٹر میں آج سے روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ ہوگی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ایک عالمی مسئلہ ہے، اس جنگ میں پاکستان بھی حصہ لے چکا ہے،دنیا بھرمیں فیصلہ سازی میں توازن پیدا کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، عالمی سطح پر ایک کوشش ہے وائرس کو پھیلنے سے روکا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کرونا وبا پرقابو کے ساتھ لوگوں کی معاشی ضرورتیں بھی پوری کرنی ہیں، ہم نے یہ بھی دیکھناہے کہ بندش سخت کردیں گے تو لوگوں کو اشیاضروریہ نہیں ملےگی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اشیائے ضروریہ نہیں ملےگی تو لاک ڈاؤن یا بندش کا فائدہ نہیں، اشیائے ضروریہ لوگوں کونہیں ملیں گی تو مجبوری میں گھروں سے باہر آئیں گے،بھارت کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ وہاں لاک ڈاؤن کیاگیا اور لوگ باہر نکلے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو 50 ارب روپے کے فنڈز دیے جا رہے ہیں، دور درازعلاقوں میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنانی ہے،ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے یکمشت دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کروناوائرس پر کنٹرول کے لیے ٹیسٹنگ استعداد کو بڑھانا ہے، پاکستان میں کرونا ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی تعداد 32 تک پہنچ جائےگی، ٹیسٹنگ کی استعداد 15 اپریل تک 9 لاکھ تک لے جائیں گے۔