اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیر لوگ ہی پاکستانی معیشت کے فیصلے کرتے رہے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزمخالف پارٹی کے ہیں، مگر ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تھیوری کی بنیاد پر ہیں، تجربات کی بنیاد پرنہیں، پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پرنہیں کی جارہی، معیشت کے لئے وقتی فیصلے نہیں کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر
وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے، پراپرٹی کے کاروبار میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پراپرٹی کے کاروبارمیں نہ پرافٹ کاپتاچلتا ہےنہ ہی ٹرانزکشنز کا، ایک سطح سے زیادہ آمدنی والوں کو اضافی ٹیکس دینا چاہیے، غیرمعمولی منافع کمانے والی کمپنیوں پرمزید ٹیکسز لگنے چاہییں، آئی ٹی کی مدد سے انڈر انوائسنگ کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ چین، دبئی سے سستی اشیائے درآمد کو آئی ٹی کے ذریعے چیک کیا جا سکتا ہے، زر مبادلہ ذخائر 1 ارب ڈالر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ماہانہ ہوں، اس غیرمعمولی صورتحال میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے، میثاق معیشت کےسب سےاچھاپلیٹ فارم سینیٹ، اسمبلی کی کمیٹی ہیں۔