اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قوم کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکل آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے۔
[bs-quote quote=”جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر، اگست اور ستمبر میں 1.5 ارب ڈالر ہوا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وفاقی وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]
وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں آئے، باقی 3 ارب ڈالر سالانہ پیٹرول کی شکل میں ملیں گے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر ہوا ہے، جب کہ اگست اور ستمبر میں 1.5 خسارہ ہوا ہے، بیلنس آف پیمنٹ کا فوری بحران ختم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ چین مفید رہا، دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے میں مدد ملی، شاہ محمود قریشی
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم ملک میں روزگار، صنعت اور زراعت کو ترقی دے رہے ہیں، پچھلی حکومت قرضے لے کر ریزرو بڑھاتی تھی، ہم ایکسپورٹ میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس سیکریٹری میٹنگ میں شرکت کے لیے بیجنگ جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیرِ خزانہ نے آج دورۂ چین کے بعد دفترِ خارجہ میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔