اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، وزیرخزانہ اسد عمر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا سعودیہ عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں قانون کے تبدیلی کے باعث ترسیلات زر میں نمایاں کمی ہوئی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کے اجراء کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے لیکن کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بحث کروانے کے بعد اعتماد میں لیا جائے گا۔

- Advertisement -

اسد عمر نے بتایا حکومت نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران 42.1 ارب امریکی ڈالر کا قرضہ لیا، اس عرصے کے دوران 70 ارب امریکی ڈالر کے قریب رقم واپس کی۔

انھوں ایوان بالا کو بتایا گیا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 879 بلین روپے وصول کئے گئے ، سال 2015 اور 16 کے درمیان 1027 بلین روپے جمع ہوئے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کرنسی سمگلنگ روک تھام کے کۓ بھی حکومت اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہنڈی کے زریعے رقم کی منتقلی اور کرنسی سمگلنگ کی روک تھام کے لۓ اہم اجلاس طلب پیر کو طلب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں ہمیں گرے لسٹ میں اس لئے بھی ڈالا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی میں ہمارا نام ہے، ملائیشیا میں ہونے والے اجلاس سے قبل اقدامات کر رہے ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہایف اے ٹی ایف نے ستائیس خامیوں کی نشادہی کی ہے، ٹاسک فورس کو اگلا ریویو گیارہ ستمبر کو ہوگا، پاکستان میں درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تاہم برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا۔

دوسری جانب مشیر وزیراعظم عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 13 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو محدود کیا جائے گا، مکمل بند نہیں کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کی ایک ہزار 4 سو شاخوں کو بند کیا جائے گا، ان شاخوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے۔

عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحریک التو پر بحث پیر تک موخر کر دی گئی اور سینیٹ اجلاس پیر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں